Read Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer, Listen & Download Surah Adh-Dhariyat Tafseer MP3
Surah Adh-Dhariyat is a Makki Surah. It is the 51st Surah of the Holy Quran. Surah Adh-Dhariyat has 60 Ayat. Surah Adh-Dhariyat is in the Para 26 - 27 of the Holy Quran. You can read Surah Adh-Dhariyat with Urdu Tafseer on this page. The Urdu Tafseer of Surah Adh-Dhariyat on this page is done by Dr. Israr Ahmed. Listen to Surah Adh-Dhariyat with Urdu Tafseer in the voice of Dr. Israr Ahmed. You can also download Surah Adh-Dhariyat MP3 with Urdu Tafseer from Darsaal for free and share it with others.
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالذّٰرِيٰتِ ذَرۡوًاۙ ﴿۱﴾
بکھیرنے والیوں کی قسم جو اُڑا کر بکھیر دیتی ہیں ﴿۱﴾
فَالۡحٰمِلٰتِ وِقۡرًاۙ ﴿۲﴾
پھر (پانی کا) بوجھ اٹھاتی ہیں ﴿۲﴾
فَالۡجٰرِيٰتِ يُسۡرًاۙ ﴿۳﴾
پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں ﴿۳﴾
فَالۡمُقَسِّمٰتِ اَمۡرًاۙ ﴿۴﴾
پھر چیزیں تقسیم کرتی ہیں ﴿۴﴾
اِنَّمَا تُوۡعَدُوۡنَ لَصَادِقٌۙ ﴿۵﴾
کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچا ہے ﴿۵﴾
وَّاِنَّ الدِّيۡنَ لوَاقِعٌؕ ﴿۶﴾
اور انصاف (کا دن) ضرور واقع ہوگا ﴿۶﴾
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الۡحُـبُكِۙ ﴿۷﴾
اور آسمان کی قسم جس میں رسے ہیں ﴿۷﴾
اِنَّكُمۡ لَفِىۡ قَوۡلٍ مُّخۡتَلِفٍۙ ﴿۸﴾
کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو ﴿۸﴾
يُؤۡفَكُ عَنۡهُ مَنۡ اُفِكَؕ ﴿۹﴾
اس سے وہی پھرتا ہے جو (خدا کی طرف سے) پھیرا جائے ﴿۹﴾
قُتِلَ الۡخَـرّٰصُوۡنَۙ ﴿۱۰﴾
اٹکل دوڑانے والے ہلاک ہوں ﴿۱۰﴾
الَّذِيۡنَ هُمۡ فِىۡ غَمۡرَةٍ سَاهُوۡنَۙ ﴿۱۱﴾
جو بےخبری میں بھولے ہوئے ہیں ﴿۱۱﴾
يَسۡـَٔــلُوۡنَ اَيَّانَ يَوۡمُ الدِّيۡنِؕ ﴿۱۲﴾
پوچھتے ہیں کہ جزا کا دن کب ہوگا؟ ﴿۱۲﴾
يَوۡمَ هُمۡ عَلَى النَّارِ يُفۡتَنُوۡنَ ﴿۱۳﴾
اُس دن (ہوگا) جب ان کو آگ میں عذاب دیا جائے گا ﴿۱۳﴾
ذُوۡقُوۡا فِتۡنَتَكُمۡؕ هٰذَا الَّذِىۡ كُنۡتُمۡ بِهٖ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۱۴﴾
اب اپنی شرارت کا مزہ چکھو۔ یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے ﴿۱۴﴾
اِنَّ الۡمُتَّقِيۡنَ فِىۡ جَنّٰتٍ وَّعُيُوۡنٍۙ ﴿۱۵﴾
بےشک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں (عیش کر رہے) ہوں گے ﴿۱۵﴾
اٰخِذِيۡنَ مَاۤ اٰتٰٮهُمۡ رَبُّهُمۡؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَبۡلَ ذٰلِكَ مُحۡسِنِيۡنَؕ ﴿۱۶﴾
اور) جو جو (نعمتیں) ان کا پروردگار انہیں دیتا ہوگا ان کو لے رہے ہوں گے۔ بےشک وہ اس سے پہلے نیکیاں کرتے تھے ﴿۱۶﴾
كَانُوۡا قَلِيۡلاً مِّنَ الَّيۡلِ مَا يَهۡجَعُوۡنَ ﴿۱۷﴾
رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے ﴿۱۷﴾
وَبِالۡاَسۡحَارِ هُمۡ يَسۡتَغۡفِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾
اور اوقات سحر میں بخشش مانگا کرتے تھے ﴿۱۸﴾
وَفِىۡۤ اَمۡوَالِهِمۡ حَقٌّ لِّلسَّآٮِٕلِ وَالۡمَحۡرُوۡمِ ﴿۱۹﴾
اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا ﴿۱۹﴾
وَفِىۡ الۡاَرۡضِ اٰيٰتٌ لِّلۡمُوۡقِنِيۡنَۙ ﴿۲۰﴾
اور یقین کرنے والوں کے لئے زمین میں (بہت سی) نشانیاں ہیں ﴿۲۰﴾
وَفِىۡۤ اَنۡفُسِكُمۡؕ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَ ﴿۲۱﴾
اور خود تمہارے نفوس میں تو کیا تم دیکھتے نہیں؟ ﴿۲۱﴾
وَفِىۡ السَّمَآءِ رِزۡقُكُمۡ وَمَا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۲۲﴾
اور تمہارا رزق اور جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے ﴿۲۲﴾
فَوَرَبِّ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِ اِنَّهٗ لَحَـقٌّ مِّثۡلَ مَاۤ اَنَّكُمۡ تَنۡطِقُوۡنَ ﴿۲۳﴾
تو آسمانوں اور زمین کے مالک کی قسم! یہ (اسی طرح) قابل یقین ہے جس طرح تم بات کرتے ہو ﴿۲۳﴾
هَلۡ اَتٰٮكَ حَدِيۡثُ ضَيۡفِ اِبۡرٰهِيۡمَ الۡمُكۡرَمِيۡنَۘ ﴿۲۴﴾
بھلا تمہارے پاس ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے؟ ﴿۲۴﴾
اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَيۡهِ فَقَالُوۡا سَلٰمًاؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡكَرُوۡنَ ﴿۲۵﴾
جب وہ ان کے پاس آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی (جواب میں) سلام کہا (دیکھا تو) ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان ﴿۲۵﴾
فَرَاغَ اِلٰٓى اَهۡلِهٖ فَجَآءَ بِعِجۡلٍ سَمِيۡنٍۙ ﴿۲۶﴾
تو اپنے گھر جا کر ایک (بھنا ہوا) موٹا بچھڑا لائے ﴿۲۶﴾
فَقَرَّبَهٗۤ اِلَيۡهِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡكُلُوۡنَ ﴿۲۷﴾
(اور کھانے کے لئے) ان کے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں نہیں کرتے؟ ﴿۲۷﴾
فَاَوۡجَسَ مِنۡهُمۡ خِيۡفَةً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَبَشَّرُوۡهُ بِغُلٰمٍ عَلِيۡمٍ ﴿۲۸﴾
اور دل میں ان سے خوف معلوم کیا۔ (انہوں نے) کہا کہ خوف نہ کیجیئے۔ اور ان کو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت بھی سنائی ﴿۲۸﴾
فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُهٗ فِىۡ صَرَّةٍ فَصَكَّتۡ وَجۡهَهَا وَقَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِيۡمٌ ﴿۲۹﴾
تو ابراہیمؑ کی بیوی چلاّتی آئی اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگی کہ (اے ہے ایک تو) بڑھیا اور (دوسرے) بانجھ ﴿۲۹﴾
قَالُوۡا كَذٰلِكِ ۙ قَالَ رَبُّكِؕ اِنَّهٗ هُوَ الۡحَكِيۡمُ الۡعَلِيۡمُ ﴿۳۰﴾
(انہوں نے) کہا (ہاں) تمہارے پروردگار نے یوں ہی فرمایا ہے۔ وہ بےشک صاحبِ حکمت (اور) خبردار ہے ﴿۳۰﴾
قَالَ فَمَا خَطۡبُكُمۡ اَيُّهَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۳۱﴾
ابراہیمؑ نے کہا کہ فرشتو! تمہارا مدعا کیا ہے؟ ﴿۳۱﴾
قَالُـوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰى قَوۡمٍ مُّجۡرِمِيۡنَۙ ﴿۳۲﴾
انہوں نے کہا کہ ہم گنہگار لوگوں کی طرف بھیجے گئے ہیں ﴿۳۲﴾
لِنُرۡسِلَ عَلَيۡهِمۡ حِجَارَةً مِّنۡ طِيۡنٍۙ ﴿۳۳﴾
تاکہ ان پر کھنگر برسائیں ﴿۳۳﴾
مُّسَوَّمَةً عِنۡدَ رَبِّكَ لِلۡمُسۡرِفِيۡنَ ﴿۳۴﴾
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں ﴿۳۴﴾
فَاَخۡرَجۡنَا مَنۡ كَانَ فِيۡهَا مِنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ ﴿۳۵﴾
تو وہاں جتنے مومن تھے ان کو ہم نے نکال لیا ﴿۳۵﴾
فَمَا وَجَدۡنَا فِيۡهَا غَيۡرَ بَيۡتٍ مِّنَ الۡمُسۡلِمِيۡنَۚ ﴿۳۶﴾
اور اس میں ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا ﴿۳۶﴾
وَتَرَكۡنَا فِيۡهَاۤ اٰيَةً لِّـلَّذِيۡنَ يَخَافُوۡنَ الۡعَذَابَ الۡاَلِيۡمَؕ ﴿۳۷﴾
اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتے ہیں ان کے لئے وہاں نشانی چھوڑ دی ﴿۳۷﴾
وَفِىۡ مُوۡسَىٰۤ اِذۡ اَرۡسَلۡنٰهُ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِيۡنٍ ﴿۳۸﴾
اور موسیٰ (کے حال) میں (بھی نشانی ہے) جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا ﴿۳۸﴾
فَتَوَلّٰى بِرُكۡنِهٖ وَقَالَ سٰحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌ ﴿۳۹﴾
تو اس نے اپنی جماعت (کے گھمنڈ) پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ ﴿۳۹﴾
فَاَخَذۡنٰهُ وَجُنُوۡدَهٗ فَنَبَذۡنٰهُمۡ فِىۡ الۡيَمِّ وَهُوَ مُلِيۡمٌؕ ﴿۴۰﴾
تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور ان کو دریا میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا ﴿۴۰﴾
وَفِىۡ عَادٍ اِذۡ اَرۡسَلۡنَا عَلَيۡهِمُ الرِّيۡحَ الۡعَقِيۡمَۚ ﴿۴۱﴾
اور عاد (کی قوم کے حال) میں بھی (نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی ﴿۴۱﴾
مَا تَذَرُ مِنۡ شَىۡءٍ اَتَتۡ عَلَيۡهِ اِلَّا جَعَلَتۡهُ كَالرَّمِيۡمِؕ ﴿۴۲﴾
وہ جس چیز پر چلتی اس کو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی ﴿۴۲﴾
وَفِىۡ ثَمُوۡدَ اِذۡ قِيۡلَ لَهُمۡ تَمَتَّعُوۡا حَتّٰى حِيۡنٍ ﴿۴۳﴾
اور (قوم) ثمود (کے حال) میں (نشانی ہے) جب ان سے کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھالو ﴿۴۳﴾
فَعَتَوۡا عَنۡ اَمۡرِ رَبِّهِمۡ فَاَخَذَتۡهُمُ الصّٰعِقَةُ وَ هُمۡ يَنۡظُرُوۡنَ ﴿۴۴﴾
تو انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی۔ سو ان کو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے ﴿۴۴﴾
فَمَا اسۡتَطَاعُوۡا مِنۡ قِيَامٍ وَّمَا كَانُوۡا مُنۡتَصِرِيۡنَۙ ﴿۴۵﴾
پھر وہ نہ تو اُٹھنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ ہی کرسکتے تھے ﴿۴۵﴾
وَقَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِيۡنَ ﴿۴۶﴾
اور اس سے پہلے (ہم) نوح کی قوم کو (ہلاک کرچکے تھے) بےشک وہ نافرمان لوگ تھے ﴿۴۶﴾
وَ السَّمَآءَ بَنَيۡنٰهَا بِاَيۡٮدٍ وَّاِنَّا لَمُوۡسِعُوۡنَ ﴿۴۷﴾
اور آسمانوں کو ہم ہی نے ہاتھوں سے بنایا اور ہم کو سب مقدور ہے ﴿۴۷﴾
وَالۡاَرۡضَ فَرَشۡنٰهَا فَنِعۡمَ الۡمَاهِدُوۡنَ ﴿۴۸﴾
اور زمین کو ہم ہی نے بچھایا تو (دیکھو) ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں ﴿۴۸﴾
وَمِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ خَلَقۡنَا زَوۡجَيۡنِ لَعَلَّكُمۡ تَذَكَّرُوۡنَ ﴿۴۹﴾
اور ہر چیز کی ہم نے دو قسمیں بنائیں تاکہ تم نصیحت پکڑو ﴿۴۹﴾
فَفِرُّوۡۤا اِلَى اللّٰهِؕ اِنِّىۡ لَـكُمۡ مِّنۡهُ نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌۚ ﴿۵۰﴾
تو تم لوگ خدا کی طرف بھاگ چلو میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں ﴿۵۰﴾
وَلَا تَجۡعَلُوۡا مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَؕ اِنِّىۡ لَـكُمۡ مِّنۡهُ نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌۚ ﴿۵۱﴾
اور خدا کے ساتھ کسی اَور کو معبود نہ بناؤ۔ میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں ﴿۵۱﴾
كَذٰلِكَ مَاۤ اَتَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا قَالُوۡا سَاحِرٌ اَوۡ مَجۡنُوۡنٌۚ ﴿۵۲﴾
اسی طرح ان سے پہلے لوگوں کے پاس جو پیغمبر آتا وہ اس کو جادوگر یا دیوانہ کہتے ﴿۵۲﴾
اَتَوَاصَوۡا بِهٖۚ بَلۡ هُمۡ قَوۡمٌ طَاغُوۡنَۚ ﴿۵۳﴾
کیا یہ کہ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کرتے آئے ہیں بلکہ یہ شریر لوگ ہیں ﴿۵۳﴾
فَتَوَلَّ عَنۡهُمۡ فَمَاۤ اَنۡتَ بِمَلُوۡمٍ ﴿۵۴﴾
تو ان سے اعراض کرو۔ تم کو (ہماری) طرف سے ملامت نہ ہوگی ﴿۵۴﴾
وَّذَكِّرۡ فَاِنَّ الذِّكۡرٰى تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۵۵﴾
اور نصیحت کرتے رہو کہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے ﴿۵۵﴾
وَمَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَالۡاِنۡسَ اِلَّا لِيَعۡبُدُوۡنِ ﴿۵۶﴾
اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں ﴿۵۶﴾
مَاۤ اُرِيۡدُ مِنۡهُمۡ مِّنۡ رِّزۡقٍ وَّمَاۤ اُرِيۡدُ اَنۡ يُّطۡعِمُوۡنِ ﴿۵۷﴾
میں ان سے طالب رزق نہیں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں ﴿۵۷﴾
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُوۡ الۡقُوَّةِ الۡمَتِيۡنُ ﴿۵۸﴾
خدا ہی تو رزق دینے والا زور آور اور مضبوط ہے ﴿۵۸﴾
فَاِنَّ لِلَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا ذَنُوۡبًا مِّثۡلَ ذَنُوۡبِ اَصۡحٰبِهِمۡ فَلَا يَسۡتَعۡجِلُوۡنِ ﴿۵۹﴾
کچھ شک نہیں کہ ان ظالموں کے لئے بھی (عذاب کی) نوبت مقرر ہے جس طرح ان کے ساتھیوں کی نوبت تھی تو ان کو مجھ سے (عذاب) جلدی نہیں طلب کرنا چاہیئے ﴿۵۹﴾
فَوَيۡلٌ لِّـلَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا مِنۡ يَّوۡمِهِمُ الَّذِىۡ يُوۡعَدُوۡنَ ﴿۶۰﴾
جس دن کا ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اس سے ان کے لئے خرابی ہے ﴿۶۰﴾
Read & Download Surah Adh-Dhariyat Online with Urdu Tafseer
You can listen to Surah Adh-Dhariyat Tafseer in the soulful voice of Dr. Israr Ahmed. You can also download Surah Adh-Dhariyat MP3 with Urdu Tafseer. This way, you can listen to Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer whenever possible to understand its meaning in your language. Likewise, Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer is available on this page so you can read it. This Tafseer of Surah Adh-Dhariyat is done by Dr. Israr Ahmed.
When traveling and can't carry Holy Quran, you can recite Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer by visiting this page of Darsaal. We suggest you bookmark this page to easily access it next time whenever you want to recite the Urdu Tafseer of Surah Adh-Dhariyat.
You can share Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer Audio directly on social media by clicking on your desired social media icon. Read, listen, or share Surah Adh-Dhariyat with Urdu Tafseer and collect the countless blessings of Allah Almighty.
Is Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer available?
Surah Adh-Dhariyat Urdu Tafseer is available at darsaal.com.
Where can we read and listen to the Tafseer of Surah Adh-Dhariyat in Urdu?
You can read and listen to the Urdu Tafseer of Surah Adh-Dhariyat in Urdu at Darsaal.
Who has done Surah Adh-Dhariyat Tafseer in Urdu?
Surah Adh-Dhariyat Tafseer in Urdu is done by Dr. Israr Ahmed.