Hadith no 2091 Of Sahih Muslim Chapter Sooraj Aur Chand Girhan Ke Ehkaam (Commands About Solar and Lunar Eclipse)

Read Sahih Muslim Hadith No 2091 - Hadith No 2091 is from Commands About Solar And Lunar Eclipse , Sooraj Aur Chand Girhan Ke Ehkaam Chapter in the Sahih Muslim Hadees Book, which is written by Imam Muslim. Hadith # 2091 of Imam Muslim covers the topic of Commands About Solar And Lunar Eclipse briefly in Sahih Muslim. You can read Hadith No 2091 from Commands About Solar And Lunar Eclipse in Urdu, Arabic and English Text with pdf download.

صحیح مسلم - حدیث نمبر 2091

Hadith No 2091
Book Name Sahih Muslim
Book Writer Imam Muslim
Writer Death 261 ھ
Chapter Name Commands About Solar And Lunar Eclipse
Roman Name Sooraj Aur Chand Girhan Ke Ehkaam
Arabic Name الْكُسُوفِ
Urdu Name سورج اور چاند گرہن کے احکام

Urdu Translation

‏‏‏‏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی میں سورج گہن ہوا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے مسجد اور نماز کو کھڑے ہوئے اور اللہ اکبر کہا اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف باندھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لمبی قرأت پڑھی، پھر اللہ اکبر کہا اور بہت لمبا رکوع کیا، پھر اپنا سر اٹھایا اور «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہا اور «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» اور پھر کھڑے رہے اور لمبی قرأت پڑھی کہ پہلی قرأت سے ذرا کم تھی۔ پھر اللہ اکبر کہہ کر دوسرا رکوع کیا لمبا مگر پہلے رکوع سے کم پھر کہا «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» پھر سجدہ کیا اور ابوطاہر راوی نے ذکر نہیں کیا کہ پھر سجدہ کیا اور دوسری رکعت میں ایسا ہی کیا یہاں تک کہ چار رکوع ہوئے، اورچار سجدے (یعنی دو رکعت میں، ہر رکعت میں دو رکوع کئے اور دو سجدے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فارغ ہونے سے پہلے سورج صاف ہو گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور لوگوں پر خطبہ پڑھا اور اللہ کی تعریف کی ان لفظوں سے جو اس کی شان کے لائق ہیں۔ پھر فرمایا: سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور کسی کی موت اور زندگی کے سبب سے ان میں گہن نہیں ہوتا (یعنی صرف اللہ کے حکم سے ہوتا ہے) پھر جب تم گہن کو دیکھو تو جلدی نماز پڑھنے لگو۔ اور یہ بھی فرمایا: یہاں تک نماز پڑھو کہ اللہ تعالیٰ اس کو تمہارے اوپر سے کھول دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: میں نے اس جگہ وہ سب چیزیں دیکھیں جن کا تم سے وعدہ ہوا ہے، چنانچہ میں نے خود کو دیکھا کہ چاہتا ہوں کہ ایک گچھا لے لوں جنت میں، جب تم نے مجھ کو د یکھا تھا کہ میں آگے بڑ ھا تھا۔ اور مرادی راوی نے «أَتَقَدَّمُ» کہا۔ (معنی دونوں کےایک ہیں)۔ اور بیشک میں نے جہنم کو دیکھا کہ ایک ٹکڑا دوسرے کو توڑ رہا ہے جب تم نے مجھ کو دیکھا تھا کہ میں پیچھے کو ہٹا تھا اور میں نے جہنم میں عمر بن لحیی کو دیکھا (ایک آدمی کا نام ہے) اور اسی نے سب سے پہلے سانڈ چھوڑے۔ اور ابوطاہر راوی کی حدیث تو وہیں تمام ہو گئی جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ جلدی نماز پڑھو اور اس کے بعد کچھ ذکر ہی نہیں کیا۔

Hadith in Arabic

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ ، قَالَا : حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَتْ : خَسَفَتِ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَسْجِدِ ، فَقَامَ وَكَبَّرَ وَصَفَّ النَّاسُ وَرَاءَهُ ، فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً ، ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ، فَقَالَ : " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ " ، ثُمَّ قَامَ فَاقْتَرَأَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً هِيَ أَدْنَى مِنَ الْقِرَاءَةِ الْأُولَى ، ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا هُوَ أَدْنَى مِنَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ ، ثُمَّ قَالَ : " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ " ، ثُمَّ سَجَدَ ، وَلَمْ يَذْكُرْ أَبُو الطَّاهِرِ ، ثُمَّ سَجَدَ ، ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ ، حَتَّى اسْتَكْمَلَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ ، وَانْجَلَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ ، ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ، ثُمَّ قَالَ : " إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ ، لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَافْزَعُوا لِلصَّلَاةِ " ، وَقَالَ أَيْضًا : " فَصَلُّوا حَتَّى يُفَرِّجَ اللَّهُ عَنْكُمْ " ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " رَأَيْتُ فِي مَقَامِي هَذَا كُلَّ شَيْءٍ وُعِدْتُمْ ، حَتَّى لَقَدْ رَأَيْتُنِي أُرِيدُ أَنْ آخُذَ قِطْفًا مِنَ الْجَنَّةِ حِينَ رَأَيْتُمُونِي جَعَلْتُ أُقَدِّمُ " ، وقَالَ الْمُرَادِيُّ : " أَتَقَدَّمُ وَلَقَدْ رَأَيْتُ جَهَنَّمَ يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا حِينَ رَأَيْتُمُونِي تَأَخَّرْتُ ، وَرَأَيْتُ فِيهَا ابْنَ لُحَيٍّ وَهُوَ الَّذِي سَيَّبَ السَّوَائِبَ " . وَانْتَهَى حَدِيثُ أَبِي الطَّاهِرِ عِنْدَ قَوْلِهِ : " فَافْزَعُوا لِلصَّلَاةِ " ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ .

Your Comments/Thoughts ?

سورج اور چاند گرہن کے احکام سے مزید احادیث

حدیث نمبر 2121

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورج اور چاند کسی کے مرنے، جینے سے نہیں گہناتے بلکہ وہ اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ جب تم ان کو دیکھو تو نماز ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2090

‏‏‏‏ ہشام بن عروہ نے اسی سند سے بیان کیا اور یہ زیادہ کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمد کے بعد فرمایا: بیشک سورج اور چاند اللہ تعالٰی کی نشانیوں میں سے ہیں اور یہ بھی زیادہ کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2117

‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا کر اٹھے کہ قیامت آئی اور مسجد میں آئے اور کھڑے نماز پڑھتے رہے جس میں قیام، رکوع اور سجدہ لمبا تھا کہ میں نے اتنا لمبا ان کی کسی ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2103

‏‏‏‏ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گہن ہوا اور میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی۔ وہ نماز پڑھتی تھیں سو میں نے کہا کہ لوگوں کا کیا حال ہے کہ نماز پڑھ رہے ہیں۔ تو انہوں نے اپنے سر سے آسمان کو اشارہ کیا۔ میں نے کہا: ایک ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2110

‏‏‏‏ زید بن اسلم نے اسی اسناد سے مثل اس کے صرف اتنا ہی کہا کہ انہوں نے کہا: «ثُمَّ رَأَيْنَاكَ تَكَعْكَعْتَ» یعنی پھر دیکھا ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیچھے ہٹتے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2101

‏‏‏‏ مسلم رحمہ اللہ نے کہا کہ بیان کی یہی روایت مجھ سے ابوغسان مسمعی نے، ان سے عبدالمالک نے، روایت کی ہشام نے، اسی اسناد سے مثل اس کے مگر اس میں یہ ہے دیکھا میں نے ایک عورت بڑی آواز والی لمبی کالی کو اور یہ نہیں فرمایا: وہ بنی اسرائیل کی تھی۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2100

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گہن ہوا اور ان دونوں میں بڑی گرمی تھی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کے ساتھ نماز پڑھی۔ اور بہت لمبا قیام کیا یہاں تک کہ لوگ گرنے لگے، ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2114

‏‏‏‏ سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورج اور چاند دونوں نشانیاں ہیں اللہ کی نشانیوں میں سے کہ اللہ ان سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے اور وہ کسی کے مرنے کے سبب سے نہیں گہناتیں۔ پھر جب تم گہن دیکھو تو نماز پڑھو ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2105

‏‏‏‏ عروہ کہتے ہیں: «كَسَفَتِ الشَّمْسُ» نہ کہو لیکن «خَسَفَتِ الشَّمْسُ» کہو۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2122

‏‏‏‏ سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: گہن لگا سورج کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جس دن ابراہیم فوت ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک سورج اور چاند دو نشانیاں ہیں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں سے، نہیں ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2093

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گہن کی نماز میں قرأت پکار کر پڑھی اور چار رکوع کئیے اور چار سجدے دو رکعتوں میں۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2095

‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سورج گہن کے دن جیسے عروہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2102

‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: سورج گہن ہوا ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم انتقال کر گئے تھے، سو لوگوں نے کہا کہ ابراہیم کی موت سے سورج گہن ہوا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2119

‏‏‏‏ ترجمہ اس کا وہی ہے جو اوپر گزر چکا ہے صرف اتنا فرق ہے کہ راوی نے کہا: جب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ کو نماز میں ہاتھ اٹھائے ہوئے پایا کہ آپ تسبیح کرتے تھے اور اللہ کی حمد اور «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» اللہ کہتے تھے اور اللہ کی بڑائی ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2107

‏‏‏‏ ابن جریج روایت کرتے ہیں اسی اسناد سے مثل اس کے اور اس میں یہ کہا کہ کھڑے ہوئے بہت دیر تک کہ کھڑے ہوتے تھے، پھر رکوع کرتے تھے۔ اور یہ بھی زیادہ کیا کہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی تھیں کہ میں دیکھتی تھی ایک عورت کو جو مجھ سے بوڑھی تھی اور دوسری کو جو مجھ سے زیادہ بیمار تھی۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2109

‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گہن ہوا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی اور بہت لمبا قیام کیا سورہ بقرہ کے برابر، پھر رکوع کیا بہت لمبا، پھر سر اٹھایا اور بہت لمبا قیام کیا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2113

‏‏‏‏ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گہن ہوا اور پکارا گیا کہ سب مل کر نماز پڑھیں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں۔ اور ہر رکعت میں دو رکوع کیے اور سورج صاف ہو گیا۔ سیدہ عائشہ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2104

‏‏‏‏ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی اور لوگوں کو کھڑے دیکھا اور وہ نماز پڑھتی تھیں سو میں نے کہا: کیا حال ہے لوگوں کا؟ اور بیان کی حدیث مثل ابن نمیر کے جو انہوں نے ہشام سے روایت کی۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2099

‏‏‏‏ روایت کی یحییٰ بن سعید نے اسی اسناد سے مثل سلیمان بن بلال کی روایت کے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 2096

‏‏‏‏ عبید بن عمیر کہتے ہیں کہ روایت کی مجھ سے اس شخص نے جس کو میں سچا جانتا ہوں۔ مراد اس شخص سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا تھیں، کہ ایک بار سورج گہن ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بڑی دیر کھڑے رہے، اس طرح کہ ..مکمل حدیث پڑھیئے