Hadith no 5129 Of Sahih Muslim Chapter Mashroobat Ka Bayan (Lecture on Drinks)

Read Sahih Muslim Hadith No 5129 - Hadith No 5129 is from Lecture On Drinks , Mashroobat Ka Bayan Chapter in the Sahih Muslim Hadees Book, which is written by Imam Muslim. Hadith # 5129 of Imam Muslim covers the topic of Lecture On Drinks briefly in Sahih Muslim. You can read Hadith No 5129 from Lecture On Drinks in Urdu, Arabic and English Text with pdf download.

صحیح مسلم - حدیث نمبر 5129

Hadith No 5129
Book Name Sahih Muslim
Book Writer Imam Muslim
Writer Death 261 ھ
Chapter Name Lecture On Drinks
Roman Name Mashroobat Ka Bayan
Arabic Name الْأَشْرِبَةِ
Urdu Name مشروبات کا بیان

Urdu Translation

‏‏‏‏ سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے بدر کی لوٹ میں سے ایک اونٹنی ملی اور اسی دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خمس میں سے ایک اونٹنی مجھے دی، پھر جب میں نے چاہا کہ شادی کروں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے جو صاحبزادی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی، تو میں نے وعدہ کیا کہ ایک سنار سے بنی قینقاع کے ہمراہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں مل کر اذخر لائیں اور سناروں کے ہاتھ بیچیں اور اس سے میں ولیمہ کروں اپنی شادی کا، تو میں اپنی دونوں اونٹنیوں کا سامان اکٹھا کر رہا تھا پالان، رکابیں، رسیاں اور وہ دونوں بیٹھیں تھیں ایک انصاری کی کوٹھڑی کے بازو۔ جس وقت میں یہ سامان جو اکھٹا کرتا تھا اکھٹا کر چکا تھا، تو کیا دیکھتا ہوں دونوں اونٹنیوں کے کوہان کٹے ہوئے ہیں اور ان کی کوکھیں پھٹی ہوئی ہیں، مجھے یہ دیکھ کر نہ رہا گیا اور میری آنکھیں تھم نہ سکیں (یعنی میں رونے لگا اور یہ رونا دنیا کے طمع سے نہ تھا بلکہ سیدنا فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں جو تقصیر ہوئی اس خیال سے تھا) میں نے پوچھا: یہ کس نے کیا؟ لوگوں نے کہا: حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے، اور وہ اس گھر میں ہیں انصار کی ایک جماعت کے ساتھ جو شراب پی رہے ہیں ان کے سامنے ایک گانے والی نے گانا گایا اور ان کے ساتھیوں نے، تو گانے میں کہا: اے حمزہ! اٹھ ان موٹی اونٹنیوں کو لے، اسی وقت حمزہ رضی اللہ عنہ تلوار لے کر اٹھے اور ان کے کوہان کاٹ لیے اور کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور جگر (کلیجہ) نکال لیا، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ سن کر میں چلا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا وہاں زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھتے ہی پہچان لیا جو میرے منہ پر رنج تھا اور فرمایا: کیا ہوا تجھ کو؟ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! قسم اللہ کی آج کا سا دن میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ نے میری دونوں اونٹنیوں پر ستم کیا ان کے کوہان کاٹ ڈالے، کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور وہ اس گھر میں ہیں چند شرابیوں کے ساتھ۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر منگوائی اور اس کو اوڑھا، پھر چلے پاپیادہ میں اور زید بن حارثہ دونوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دروازے پر آئے جہاں حمزہ رضی اللہ عنہ تھے اور اجازت مانگی اندر آنے کی۔ لوگوں نے اجازت دی، دیکھا تو وہ شراب پیے ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمزہ رضی اللہ عنہ کو اس کام پر ملامت شروع کی، اور حمزہ رضی اللہ عنہ کی آنکھیں سرخ تھیں۔ (نشے سے) انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں کو دیکھا، پھر نگاہ بلند کی تو ناف کو دیکھا پھر نگاہ بلند کی تو منہ کو دیکھا، پھر کہا: تم ہو کیا میرے باپ دادوں کے غلام ہو۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہچانا کہ وہ نشہ میں مست ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم الٹے پاؤں پھرے اور باہر نکلے ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے۔

Hadith in Arabic

وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ عُفَيْرٍ أَبُو عُثْمَانَ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ عَلِيًّا ، قَالَ : " كَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنَ الْمَغْنَمِ يَوْمَ بَدْرٍ ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِي شَارِفًا مِنَ الْخُمُسِ يَوْمَئِذٍ ، فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاعَدْتُ رَجُلًا صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ يَرْتَحِلُ مَعِيَ ، فَنَأْتِي بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنَ الصَّوَّاغِينَ ، فَأَسْتَعِينَ بِهِ فِي وَلِيمَةِ عُرْسِي ، فَبَيْنَا أَنَا أَجْمَعُ لِشَارِفَيَّ مَتَاعًا مِنَ الْأَقْتَابِ وَالْغَرَائِرِ وَالْحِبَالِ وَشَارِفَايَ مُنَاخَانِ إِلَى جَنْبِ حُجْرَةِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَجَمَعْتُ حِينَ جَمَعْتُ مَا جَمَعْتُ ، فَإِذَا شَارِفَايَ قَدِ اجْتُبَّتْ أَسْنِمَتُهُمَا وَبُقِرَتْ خَوَاصِرُهُمَا وَأُخِذَ مِنْ أَكْبَادِهِمَا ، فَلَمْ أَمْلِكْ عَيْنَيَّ حِينَ رَأَيْتُ ذَلِكَ الْمَنْظَرَ مِنْهُمَا ، قُلْتُ : مَنْ فَعَلَ هَذَا ؟ ، قَالُوا : فَعَلَهُ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَهُوَ فِي هَذَا الْبَيْتِ فِي شَرْبٍ مِنْ الْأَنْصَارِ غَنَّتْهُ قَيْنَةٌ وَأَصْحَابَهُ ، فَقَالَتْ فِي غِنَائِهَا : أَلَا يَا حَمْزُ لِلشُّرُفِ النِّوَاءِ ؟ ، فَقَامَ حَمْزَةُ بِالسَّيْفِ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا ، فَأَخَذَ مِنْ أَكْبَادِهِمَا ، فَقَالَ عَلِيٌّ : فَانْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ ، قَالَ : فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِيَ الَّذِي لَقِيتُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا لَكَ ؟ ، قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، وَاللَّهِ مَا رَأَيْتُ كَالْيَوْمِ قَطُّ عَدَا حَمْزَةُ عَلَى نَاقَتَيَّ فَاجْتَبَّ أَسْنِمَتَهُمَا وَبَقَرَ خَوَاصِرَهُمَا وَهَهُوَ ذَا فِي بَيْتٍ مَعَهُ شَرْبٌ ، قَالَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرِدَائِهِ فَارْتَدَاهُ ثُمَّ انْطَلَقَ يَمْشِي وَاتَّبَعْتُهُ أَنَا وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ حَتَّى جَاءَ الْبَابَ الَّذِي فِيهِ حَمْزَةُ ، فَاسْتَأْذَنَ فَأَذِنُوا لَهُ ، فَإِذَا هُمْ شَرْبٌ فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلُومُ حَمْزَةَ فِيمَا فَعَلَ ، فَإِذَا حَمْزَةُ مُحْمَرَّةٌ عَيْنَاهُ ، فَنَظَرَ حَمْزَةُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ إِلَى رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَى سُرَّتِهِ ثُمَّ صَعَّدَ النَّظَرَ فَنَظَرَ إِلَى وَجْهِهِ ، فَقَالَ حَمْزَةُ : وَهَلْ أَنْتُمْ إِلَّا عَبِيدٌ لِأَبِي ، فَعَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ثَمِلٌ ، فَنَكَصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عَقِبَيْهِ الْقَهْقَرَى وَخَرَجَ وَخَرَجْنَا مَعَهُ " .

Your Comments/Thoughts ?

مشروبات کا بیان سے مزید احادیث

حدیث نمبر 5363

‏‏‏‏ سلیمان بن مغیرہ سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5345

‏‏‏‏ سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھنبی اس «من» میں سے ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر اتارا تھا اس کا پانی آنکھ کی شفا ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5215

‏‏‏‏ سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور ان دونوں سے فرمایا: لوگوں کو خوش رکھنا اور ان پر آسانی کرنا اور دین کی باتیں سکھلانا اور نفرت نہ دلانا اور دونوں اتفاق ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5200

‏‏‏‏ سیدنا شعبہ رحمہ اللہ سے اسی سند کے ساتھ روایت مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5173

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبے اور لاکھی برتن سے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5329

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5141

‏‏‏‏ سیدنا طارق بن سعید جعفی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا شراب کے بارے میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منعی کیا یا ناپسند کیا اس کے بنانے کو۔ وہ بولا: میں دوا کے لیے بناتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5166

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا تونبے اور مرتبان (لاکھی برتن) میں نبیذ بنانے سے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5380

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کھانے پر کبھی عیب نہیں کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جی چاہتا تو کھا لیتے نہیں تو چھوڑ دیتے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5366

‏‏‏‏ سیدنا عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ہمارے پاس مہمان اترے اور میرے باپ رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کیا کرتے تھے وہ چلے اور مجھ سے کہہ گئے اے عبدالرحمٰن! تم مہمانوں کی خدمت کر لینا، جب شام ہوئی ہم ان کے لیے کھانا لائے، انہوں نے انکار ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5341

‏‏‏‏ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عالیہ (وہ حصہ مدینہ کا جو نجد کی طرف ہے تین میل یا آٹھ میل تک) کی عجوہ میں شفا ہے یا وہ تریاق ہے صبح ہی صبح۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5339

‏‏‏‏ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سات کھجوریں مدینہ کے دونوں میدانوں کے اندر کی کھا لے صبح کے وقت اس کو شام تک کوئی زہر نقصان کرے گا نہ کوئی جادو۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5313

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات باہر نکلے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا۔ پوچھا: تم کیوں نکلے اس وقت۔ انہوں نے کہا: بھوک کے مارے نکلے یا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5175

‏‏‏‏ ثمامہ بن حزن قشیری سے روایت ہے، میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملا اور ان سے پوچھا نبیذ کے بارے میں۔ انہوں نے کہا: عبدالقیس کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور انہوں نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نبیذ کو۔ آپ صلی ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5146

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو یا پکی اور گدر کھجور کو ملا کر بھگونے سے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5288

‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5195

‏‏‏‏ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبز برتن اور تونبے اور لاکھی سے۔ محارب نے کہا: میں نے یہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کئی بار سنا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5296

‏‏‏‏ سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی تینوں انگلیاں چاٹتے ہوئے دیکھا کھانے کے بعد۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5383

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کھانے کا عیب نہیں کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جی چاہتا تو کھا لیتے اور جی نہ چاہتا تو چپ رہتے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 5149

‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کھجور اور کشمش کو ملا کر بھگویا جائے اور اسی طرح کچی اور پکی کھجوروں کو ملا کر بھگونے سے بھی منع فرمایا ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے