Hadith no 6406 Of Sahih Muslim Chapter Sahaba Karaam R.A Ke Fazail O Munaqib (Vistues of Companions of Prophet SAW)

Read Sahih Muslim Hadith No 6406 - Hadith No 6406 is from Vistues Of Companions Of Prophet SAW , Sahaba Karaam R.A Ke Fazail O Munaqib Chapter in the Sahih Muslim Hadees Book, which is written by Imam Muslim. Hadith # 6406 of Imam Muslim covers the topic of Vistues Of Companions Of Prophet SAW briefly in Sahih Muslim. You can read Hadith No 6406 from Vistues Of Companions Of Prophet SAW in Urdu, Arabic and English Text with pdf download.

صحیح مسلم - حدیث نمبر 6406

Hadith No 6406
Book Name Sahih Muslim
Book Writer Imam Muslim
Writer Death 261 ھ
Chapter Name Vistues Of Companions Of Prophet SAW
Roman Name Sahaba Karaam R.A Ke Fazail O Munaqib
Arabic Name فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
Urdu Name صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب

Urdu Translation

‏‏‏‏ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حنین کی لڑائی سے فارغ ہوئے تو ابوعامر رضی اللہ عنہ کو لشکر دے کر اوطاس پر بھیجا ان کا مقابلہ کیا درید بن الصمہ نے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کو قتل کیا اور اس کے لوگوں کو شکست دی۔ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ کو بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوعامر رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھیجا تھا۔ پھر ابوعامر رضی اللہ عنہ کو تیر لگا گھٹنے میں۔ وہ تیر بنی جشم کے ایک شخص نے مارا تھا، ان کے گھٹنے میں جم گیا، میں ان کے پاس گیا اور پوچھا: اے چچا! یہ تیر تم کو کس نے مارا؟ ابوعامر رضی اللہ عنہ نے مجھ کو بتلایا کہ اس شخص نے مجھ کو قتل کیا اسی شخص نے مجھ کو تیر مارا۔ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے اس شخص کا پیچھا کیا اور اس سے جا ملا۔ اس نے جب مجھے دیکھا تو پیٹھ موڑ کر بھاگا۔ میں اس کے پیچھے ہوا اور میں نے کہنا شروع کیا اے بے حیا! کیا تو عرب نہیں ہے تو ٹھہرتا نہیں۔ یہ سن کر وہ ٹھہر گیا۔ پھر میرا اس کا مقابلہ ہوا۔ اس نے بھی وار کیا میں نے بھی وار کیا۔ آخرمیں نے اس کو تلوار سے مار ڈالا۔ پھر لوٹ کر ابوعامر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور میں نے کہا: اللہ نے تمہارے قاتل کو مارا۔ ابوعامر رضی اللہ عنہ نے کہا: اب یہ تیر نکال لے۔ میں نے اس کو نکالا تو تیر کی جگہ سے پانی نکلا (خون نہ نکلا شاید وہ تیر زہر آلود تھا) ابوعامر رضی اللہ عنہ نے کہا:: اے بھتیجے میرے! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا اور میری طرف سے سلام کہہ اور یہ کہہ کہ ابوعامر کی بخشش کی دعا کیجئیے۔ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: ابوعامر رضی اللہ عنہ نے مجھ کو لوگوں کا سردار کر دیا اور تھوڑی دیر وہ زندہ رہے پھر وفات پا گئے، جب میں لوٹ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کوٹھڑی میں تھے بان کے ایک پلنگ پر جس پر فرش تھا (صحیح روایت یہ ہے کہ فرش نہ تھا اور «ما» کا لفظ رہ گیا ہے) اور بان کا نشان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ اور پسلیوں پر بن گیا تھا میں نے یہ خبر بیان کی اور ابوعامر رضی اللہ عنہ کا حال بھی بیان کیا اور میں نے کہا: ابوعامر نے آپ سے یہ درخواست کی تھی کہ میرے لیے دعا کیجئیے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور وضو کیا پھر دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: یا اللہ! بخش دے عبید ابوعامر کو۔ (عبید بن سلیم ان کا نام تھا) یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں بغلوں کی سفیدی دیکھی پھر فرمایا: یا اللہ! ابوعامر کو قیامت کے دن بہت لوگوں کا سردار کرنا۔ میں نےعرض کیا:یا رسول اللہ! اور میرے لیے دعا فرمائیے بخشش کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بخش دے یا اللہ! عبداللہ بن قیس کے (یہ نام ابوموسیٰ کا) گناہ کو اور قیامت کے دن اس کو عزت کے مکان میں لے جا۔ ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک دعا ابوعامر رضی اللہ عنہ کے لیے کی اور ایک ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے لیے۔

Hadith in Arabic

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي عَامِرٍ ، قَالَا : حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : " لَمَّا فَرَغَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حُنَيْنٍ بَعَثَ أَبَا عَامِرٍ عَلَى جَيْشٍ إِلَى أَوْطَاسٍ ، فَلَقِيَ دُرَيْدَ بْنَ الصِّمَّةِ ، فَقُتِلَ دُرَيْدٌ ، وَهَزَمَ اللَّهُ أَصْحَابَهُ ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى : وَبَعَثَنِي مَعَ أَبِي عَامِرٍ ، قَالَ : فَرُمِيَ أَبُو عَامِرٍ فِي رُكْبَتِهِ رَمَاهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي جُشَمٍ بِسَهْمٍ ، فَأَثْبَتَهُ فِي رُكْبَتِهِ فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ ، فَقُلْتُ يَا عَمِّ : مَنْ رَمَاكَ ؟ فَأَشَارَ أَبُو عَامِرٍ ، إِلَى أَبِي مُوسَى ، فَقَالَ : إِنَّ ذَاكَ قَاتِلِي تَرَاهُ ذَلِكَ الَّذِي رَمَانِي ، قَالَ أَبُو مُوسَى : فَقَصَدْتُ لَهُ فَاعْتَمَدْتُهُ فَلَحِقْتُهُ ، فَلَمَّا رَآنِي وَلَّى عَنِّي ذَاهِبًا فَاتَّبَعْتُهُ وَجَعَلْتُ أَقُولُ لَهُ أَلَا تَسْتَحْيِي ، أَلَسْتَ عَرَبِيًّا أَلَا تَثْبُتُ فَكَفَّ ، فَالْتَقَيْتُ أَنَا وَهُوَ فَاخْتَلَفْنَا أَنَا وَهُوَ ضَرْبَتَيْنِ ، فَضَرَبْتُهُ بِالسَّيْفِ فَقَتَلْتُهُ ، ثُمَّ رَجَعْتُ إِلَى أَبِي عَامِرٍ ، فَقُلْتُ : إِنَّ اللَّهَ قَدْ قَتَلَ صَاحِبَكَ ، قَالَ : فَانْزِعْ هَذَا السَّهْمَ فَنَزَعْتُهُ ، فَنَزَا مِنْهُ الْمَاءُ ، فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي : انْطَلِقْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْرِئْهُ مِنِّي السَّلَامَ وَقُلْ لَهُ ، يَقُولُ لَكَ أَبُو عَامِرٍ : اسْتَغْفِرْ لِي ، قَالَ : وَاسْتَعْمَلَنِي أَبُو عَامِرٍ عَلَى النَّاسِ ، وَمَكَثَ يَسِيرًا ، ثُمَّ إِنَّهُ مَاتَ ، فَلَمَّا رَجَعْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، دَخَلْتُ عَلَيْهِ وَهُوَ فِي بَيْتٍ عَلَى سَرِيرٍ مُرْمَلٍ وَعَلَيْهِ فِرَاشٌ ، وَقَدْ أَثَّرَ رِمَالُ السَّرِيرِ بِظَهْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَنْبَيْهِ ، فَأَخْبَرْتُهُ بِخَبَرِنَا وَخَبَرِ أَبِي عَامِرٍ ، وَقُلْتُ لَهُ : قَالَ : قُلْ لَهُ يَسْتَغْفِرْ لِي ، فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاءٍ ، فَتَوَضَّأَ مِنْهُ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ ، حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَوْقَ كَثِيرٍ مِنْ خَلْقِكَ أَوْ مِنَ النَّاسِ ، فَقُلْتُ : وَلِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَاسْتَغْفِرْ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ذَنْبَهُ ، وَأَدْخِلْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُدْخَلًا كَرِيمًا ، قَالَ أَبُو بُرْدَةَ : إِحَدَاهُمَا لِأَبِي عَامِرٍ ، وَالْأُخْرَى لِأَبِي مُوسَى .

Your Comments/Thoughts ?

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب سے مزید احادیث

حدیث نمبر 6430

‏‏‏‏ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلم کو اللہ سلامت رکھے اور غفار کو اللہ بخشے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6300

‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح بیان کرتے ہیں۔ اور ان کی حدیث میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ اسماعیل کی روایت میں ہے کہ اس نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6459

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام ہانی رضی اللہ عنہا ابوطالب کی بیٹی سے (سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی بہن سے) نکاح کا پیام دیا۔ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! میں بوڑھی ہو گئی ہوں اور میرے بچے بھی ہیں۔ تب آپ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6187

‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے (جب انتقال کیا) اور تابوت میں رکھے گئے تو لوگ ان کے گرد ہو گئے دعا کرتے تھے اور تعریف کرتے تھے اور نماز پڑھتے تھے، ان پر جنازہ کے اٹھائےجانے سے پہلے، میں بھی ان لوگوں میں تھا، میں نہیں ڈرا مگر ایک شخص ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6172

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں کسی کو اپنا جانی دوست بناتا (سوائے اللہ کے) تو ابوبکر کو بناتا، لیکن وہ میرے بھائی اور میرے صحابی ہیں اور تمہارے صاحب کو اللہ نے خلیل بنایا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6231

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ منورہ تشریف لانے کے زمانے میں ایک رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگتے رہے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نیند نہیں آئی) تو آپ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6207

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب عبداللہ بن ابی ابن سلول نے وفات پائی (جو بڑا منافق تھا) تو اس کا بیٹا عبداللہ بن عبداللہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا کہ آپ اپنا کرتہ میرے باپ کے کفن کے لیے دیجئیے، آپ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6220

‏‏‏‏ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو امیر کیا تو کہا: تم کیوں برا نہیں کہتے ابوتراب کو؟ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تین باتوں کی وجہ سے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائیں سیدنا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6210

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اجازت مانگی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹے ہوئے تھے اپنے بچھونے پر، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی چادر اوڑھے ہوئے، آپ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6308

‏‏‏‏ سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے، اس کی تکلیف سے مجھے تکلیف ہوتی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6415

‏‏‏‏ شعبہ سے انہی اسناد کے ساتھ روایت ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6175

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا دوست بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے کو بناتا زمین والوں میں سے اور لیکن تمہارے صاحب اللہ کے خلیل ہیں۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6437

‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6193

‏‏‏‏ صالح سے اسناد یونس کے موافق اسی طرح مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6205

‏‏‏‏ سعد بن ابراہیم سے اسی طرح مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6393

‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدنا حسان رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ! اجازت دیجئے مجھے ابوسفیان کی ہجو کہنے کی (یہ ابوسفیان حارث بن عبدالمطلب کے بیٹے تھے اور اسلام سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کرتے تھے اور یہ آپ صلی اللہ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6374

‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6292

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دریافت کرتے تھے (بیماری میں) اور فرماتے تھے: کل میں کہاں ہوں گا، کل میں کہاں ہوں گا؟ یہ خیال کر کے کہ ابھی میری باری میں دیر ہے، پھر میری ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6448

‏‏‏‏ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو اگر جہینہ، اسلم اور غفار بہتر ہوں بنی تمیم سے اور بنی عبداللہ بن غطفان سے اور عامر بن صعصعہ سے۔ اور بلند آواز سے فرمایا: لوگوں نے عرض کیا: ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 6449

‏‏‏‏ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا۔ انہوں نے کہا: سب سے پہلے صدقہ جس نے چمکا دیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کے منہ کو یعنی خوش کر دیا ان کو، طئی کا صدقہ تھا، (طی ایک قبیلہ ہے) میں اس کو لے کر ..مکمل حدیث پڑھیئے