Surah Kahf Tilawat, Translation, Benefits an Wazaif

Recite Surah Al-Kahf in English and Urdu With Meaning. Download Surah Al-Kahf in MP3 Audio and PDF Format. Read Surah Al-Kahf Tafseer, Wazifa and Benefits.

Listen Surah Al-Kahf Urdu Translation

Listen Surah Al-Kahf English Translation

Listen Surah Al-Kahf Arabic

Download Surah Al-Kahf Urdu Audio MP3 Download Surah Al-Kahf English Audio MP3 Download Surah Al-Kahf Arabic Audio MP3

بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ

اَلۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلَ عَلٰى عَبۡدِهِ الۡكِتٰبَ وَلَمۡ يَجۡعَل لَّهٗ عِوَجَا؄ؕ‏ ﴿۱﴾

سب تعریف خدا ہی کو ہے جس نے اپنے بندے (محمدﷺ) پر (یہ) کتاب نازل کی اور اس میں کسی طرح کی کجی (اور پیچیدگی) نہ رکھی ﴿۱﴾

Praise be to Allah Who hath revealed the Scripture unto His slave, and hath not placed therein any crookedness, ﴾1﴿

قَيِّمًا لِّيُنۡذِرَ بَاۡسًا شَدِيۡدًا مِّنۡ لَّدُنۡهُ وَيُبَشِّرَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ الَّذِيۡنَ يَعۡمَلُوۡنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمۡ اَجۡرًا حَسَنًاۙ‏ ﴿۲﴾

سیدھی (اور سلیس اتاری) تاکہ لوگوں کو عذاب سخت سے جو اس کی طرف سے (آنے والا) ہے ڈرائے اور مومنوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں خوشخبری سنائے کہ اُن کے لئے (ان کے کاموں کا) نیک بدلہ (یعنی) بہشت ہے ﴿۲﴾

(But hath made it) straight, to give warning of stern punishment from Him, and to bring unto the believers who do good works the news that theirs will be a fair reward, ﴾2﴿

مَّاكِثِيۡنَ فِيۡهِ اَبَدًاۙ‏ ﴿۳﴾

جس میں وہ ابدا لاآباد رہیں گے ﴿۳﴾

Wherein they will abide for ever; ﴾3﴿

وَّيُنۡذِرَ الَّذِيۡنَ قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰهُ وَلَدًا‏ ﴿۴﴾

اور ان لوگوں کو بھی ڈرائے جو کہتے ہیں کہ خدا نے (کسی کو) بیٹا بنا لیا ہے ﴿۴﴾

And to warn those who say: Allah hath chosen a son, ﴾4﴿

مَا لَهُمۡ بِهٖ مِنۡ عِلۡمٍ وَّلَا لِاَبَآٮِٕهِمۡ‌ؕ كَبُرَتۡ كَلِمَةً تَخۡرُجُ مِنۡ اَفۡوَاهِهِمۡ‌ؕ اِنۡ يَّقُوۡلُوۡنَ اِلَّا كَذِبًا‏ ﴿۵﴾

ان کو اس بات کا کچھ بھی علم نہیں اور نہ ان کے باپ دادا ہی کو تھا۔ (یہ) بڑی سخت بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے (اور کچھ شک نہیں) کہ یہ جو کہتے ہیں محض جھوٹ ہے ﴿۵﴾

(A thing) whereof they have no knowledge, nor (had) their fathers, Dreadful is the word that cometh out of their mouths. They speak naught but a lie. ﴾5﴿

فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّـفۡسَكَ عَلٰٓى اٰثَارِهِمۡ اِنۡ لَّمۡ يُؤۡمِنُوۡا بِهٰذَا الۡحَـدِيۡثِ اَسَفًا‏ ﴿۶﴾

(اے پیغمبر) اگر یہ اس کلام پر ایمان نہ لائیں تو شاید تم کے ان پیچھے رنج کر کر کے اپنے تئیں ہلاک کردو گے ﴿۶﴾

Yet it may be, if they believe not in this statement, that thou (Muhammad) wilt torment thy soul with grief over their footsteps. ﴾6﴿

اِنَّا جَعَلۡنَا مَا عَلَى الۡاَرۡضِ زِيۡنَةً لَّهَا لِنَبۡلُوَهُمۡ اَيُّهُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلاً‏ ﴿۷﴾

جو چیز زمین پر ہے ہم نے اس کو زمین کے لئے آرائش بنایا ہے تاکہ لوگوں کی آزمائش کریں کہ ان میں کون اچھے عمل کرنے والا ہے ﴿۷﴾

Lo! We have placed all that is on the earth as an ornament thereof that We may try them: which of them is best in conduct. ﴾7﴿

وَاِنَّا لَجٰعِلُوۡنَ مَا عَلَيۡهَا صَعِيۡدًا جُرُزًاؕ‏ ﴿۸﴾

اور جو چیز زمین پر ہے ہم اس کو (نابود کرکے) بنجر میدان کردیں گے ﴿۸﴾

And lo! We shall make all that is thereon a barren mound. ﴾8﴿

اَمۡ حَسِبۡتَ اَنَّ اَصۡحٰبَ الۡـكَهۡفِ وَالرَّقِيۡمِۙ كَانُوۡا مِنۡ اٰيٰتِنَا عَجَبًا‏ ﴿۹﴾

کیا تم خیال کرتے ہو کہ غار اور لوح والے ہمارے نشانیوں میں سے عجیب تھے ﴿۹﴾

Or deemest thou that the People of the Cave and the Inscription are a wonder among Our portents? ﴾9﴿

اِذۡ اَوَى الۡفِتۡيَةُ اِلَى الۡـكَهۡفِ فَقَالُوۡا رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ رَحۡمَةً وَّهَيِّئۡ لَـنَا مِنۡ اَمۡرِنَا رَشَدًا‏ ﴿۱۰﴾

جب وہ جوان غار میں جا رہے تو کہنے لگے کہ اے ہمارے پروردگار ہم پر اپنے ہاں سے رحمت نازل فرما۔ اور ہمارے کام درستی (کے سامان) مہیا کر ﴿۱۰﴾

When the young men fled for refuge to the Cave and said: Our Lord! Give us mercy from Thy presence, and shape for us right conduct in our plight. ﴾10﴿

فَضَرَبۡنَا عَلٰٓى اٰذَانِهِمۡ فِىۡ الۡـكَهۡفِ سِنِيۡنَ عَدَدًاۙ‏ ﴿۱۱﴾

تو ہم نے غار میں کئی سال تک ان کے کانوں پر (نیند کا) پردہ ڈالے (یعنی ان کو سلائے) رکھا ﴿۱۱﴾

Then We sealed up their hearing in the Cave for a number of years. ﴾11﴿

ثُمَّ بَعَثۡنٰهُمۡ لِنَعۡلَمَ اَىُّ الۡحِزۡبَيۡنِ اَحۡصٰى لِمَا لَبِثُوۡۤا اَمَدًا‏ ﴿۱۲﴾

پھر ان کو جگا اُٹھایا تاکہ معلوم کریں کہ جتنی مدّت وہ (غار میں) رہے دونوں جماعتوں میں سے اس کی مقدار کس کو خوب یاد ہے ﴿۱۲﴾

And afterward We raised them up that We might know which of the two parties would best calculate the time that they had tarried. ﴾12﴿

نَحۡنُ نَقُصُّ عَلَيۡكَ نَبَاَهُمۡ بِالۡحَـقِّ‌ؕ اِنَّهُمۡ فِتۡيَةٌ اٰمَنُوۡا بِرَبِّهِمۡ وَزِدۡنٰهُمۡ هُدًى‌ۖ‏ ﴿۱۳﴾

ہم اُن کے حالات تم سے صحیح صحیح بیان کرتے ہیں۔ وہ کئی جوان تھے جو اپنے پروردگار پر ایمان لائے تھے اور ہم نے ان کو اور زیادہ ہدایت دی تھی ﴿۱۳﴾

We narrate unto thee their story with truth. Lo! they were young men who believed in their Lord, and We increased them in guidance. ﴾13﴿

وَّرَبَطۡنَا عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ اِذۡ قَامُوۡا فَقَالُوۡا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ لَنۡ نَّدۡعُوَا۫ مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اِلٰهًـا‌ لَّـقَدۡ قُلۡنَاۤ اِذًا شَطَطًا‏ ﴿۱۴﴾

اور ان کے دلوں کو مربوط (یعنی مضبوط) کردیا۔ جب وہ (اُٹھ) کھڑے ہوئے تو کہنے لگے کہ ہمارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا مالک ہے۔ ہم اس کے سوا کسی کو معبود (سمجھ کر) نہ پکاریں گے (اگر ایسا کیا) تو اس وقت ہم نے بعید از عقل بات کہی ﴿۱۴﴾

And We made firm their hearts when they stood forth and said: Our Lord is the Lord of the heavens and the earth. We cry unto no Allah beside Him, for then should we utter an enormity. ﴾14﴿

هٰٓؤُلَۤاءِ قَوۡمُنَا اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اٰلِهَةً‌ ؕ لَوۡ لَا يَاۡتُوۡنَ عَلَيۡهِمۡ بِسُلۡطٰنٍۢ بَيِّنٍ‌ؕ فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنِ افۡتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًاؕ‏ ﴿۱۵﴾

ان ہماری قوم کے لوگوں نے اس کے سوا اور معبود بنا رکھے ہیں۔ بھلا یہ ان (کے خدا ہونے) پر کوئی کھلی دلیل کیوں نہیں لاتے۔ تو اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو خدا پر جھوٹ افتراء کرے ﴿۱۵﴾

These, our people, have chosen (other) gods beside Him though they bring no clear warrant (vouchsafed) to them. And who doth greater wrong than he who inventeth a lie concerning Allah? ﴾15﴿

وَاِذِ اعۡتَزَلۡـتُمُوۡهُمۡ وَمَا يَعۡبُدُوۡنَ اِلَّا اللّٰهَ فَاۡوٗۤا اِلَى الۡـكَهۡفِ يَنۡشُرۡ لَـكُمۡ رَبُّكُمۡ مِّنۡ رَّحۡمَتِهٖ وَيُهَيِّئۡ لَـكُمۡ مِّنۡ اَمۡرِكُمۡ مِّرۡفَقًا‏ ﴿۱۶﴾

اور جب تم نے ان (مشرکوں) سے اور جن کی یہ خدا کے سوا عبادت کرتے ہیں ان سے کنارہ کرلیا ہے تو غار میں چل رہو تمہارا پروردگار تمہارے لئے اپنی رحمت وسیع کردے گا اور تمہارے کاموں میں آسانی (کے سامان) مہیا کرے گا ﴿۱۶﴾

And when ye withdraw from them and that which they worship except Allah, then seek refuge in the Cave; your Lord will spread for you of His mercy and will prepare for you a pillow in your plight. ﴾16﴿

وَتَرَى الشَّمۡسَ اِذَا طَلَعَتۡ تَّزٰوَرُ عَنۡ كَهۡفِهِمۡ ذَاتَ الۡيَمِيۡنِ وَاِذَا غَرَبَتۡ تَّقۡرِضُهُمۡ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمۡ فِىۡ فَجۡوَةٍ مِّنۡهُ‌ؕ ذٰلِكَ مِنۡ اٰيٰتِ اللّٰهِ‌ؕ مَنۡ يَّهۡدِ اللّٰهُ فَهُوَ الۡمُهۡتَدِ‌ۚ وَمَنۡ يُّضۡلِلۡ فَلَنۡ تَجِدَ لَهٗ وَلِيًّا مُّرۡشِدًا‏ ﴿۱۷﴾

اور جب سورج نکلے تو تم دیکھو کہ (دھوپ) ان کے غار سے داہنی طرف سمٹ جائے اور جب غروب ہو تو ان سے بائیں طرف کترا جائے اور وہ اس کے میدان میں تھے۔ یہ خدا کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جس کو خدا ہدایت دے یا وہ ہدایت یاب ہے اور جس کو گمراہ کرے تو تم اس کے لئے کوئی دوست راہ بتانے والا نہ پاؤ گے ﴿۱۷﴾

And thou mightest have seen the sun when it rose move away from their cave to the right, and when it set go past them on the left, and they were in the cleft thereof. That was (one) of the portents of Allah. He whom Allah guideth, he indeed is led aright, and he whom He sendeth astray, for him thou wilt not find a guiding friend. ﴾17﴿

وَ تَحۡسَبُهُمۡ اَيۡقَاظًا وَّهُمۡ رُقُوۡدٌ‌‌ۖ وَنُـقَلِّبُهُمۡ ذَاتَ الۡيَمِيۡنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ‌‌ۖ وَكَلۡبُهُمۡ بَاسِطٌ ذِرَاعَيۡهِ بِالۡوَصِيۡدِ‌ؕ لَوِ اطَّلَعۡتَ عَلَيۡهِمۡ لَوَلَّيۡتَ مِنۡهُمۡ فِرَارًا وَّلَمُلِئۡتَ مِنۡهُمۡ رُعۡبًا‏ ﴿۱۸﴾

اور تم ان کو خیال کرو کہ جاگ رہے ہیں حالانکہ وہ سوتے ہیں۔ اور ہم ان کو دائیں اور بائیں کروٹ بدلاتے تھے۔ اور ان کا کتا چوکھٹ پر دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے تھا۔ اگر تم ان کو جھانک کر دیکھتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے اور ان سے دہشت میں آجاتے ﴿۱۸﴾

And thou wouldst have deemed them waking though they were asleep, and We caused them to turn over to the right and the left, and their dog stretching out his paws on the threshold. If thou hadst observed them closely thou hadst assuredly turned away from them in flight, and hadst been filled with awe of them. ﴾18﴿

وَكَذٰلِكَ بَعَثۡنٰهُمۡ لِيَتَسَآءَلُوۡا بَيۡنَهُمۡ‌ؕ قَالَ قَآٮِٕلٌ مِّنۡهُمۡ كَمۡ لَبِثۡتُمۡؕ قَالُوۡا لَبِثۡنَا يَوۡمًا اَوۡ بَعۡضَ يَوۡمٍ‌ؕ قَالُوۡا رَبُّكُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثۡتُمۡؕ فَابۡعَثُوۡۤا اَحَدَكُمۡ بِوَرِقِكُمۡ هٰذِهٖۤ اِلَى الۡمَدِيۡنَةِ فَلۡيَنۡظُرۡ اَيُّهَاۤ اَزۡكٰى طَعَامًا فَلۡيَاۡتِكُمۡ بِرِزۡقٍ مِّنۡهُ وَلۡيَتَلَطَّفۡ وَلَا يُشۡعِرَنَّ بِكُمۡ اَحَدًا‏ ﴿۱۹﴾

اور اس طرح ہم نے ان کو اٹھایا تاکہ آپس میں ایک دوسرے سے دریافت کریں۔ ایک کہنے والے نے کہا کہ تم (یہاں) کتنی مدت رہے؟ انہوں نے کہا کہ ایک دن یا اس سے بھی کم۔ انہوں نے کہا کہ جتنی مدت تم رہے ہو تمہارا پروردگار ہی اس کو خوب جانتا ہے۔ تو اپنے میں سے کسی کو یہ روپیہ دے کر شہر کو بھیجو وہ دیکھے کہ نفیس کھانا کون سا ہے تو اس میں سے کھانا لے آئے اور آہستہ آہستہ آئے جائے اور تمہارا حال کسی کو نہ بتائے ﴿۱۹﴾

And in like manner We awakened them that they might question one another. A speaker from among them said: How long have ye tarried? They said: We have tarried a day or some part of a day, (Others) said: Your Lord best knoweth what ye have tarried. Now send one of you with this your silver coin unto the city, and let him see what food is purest there and bring you a supply thereof. Let him be courteous and let no man know of you. ﴾19﴿

اِنَّهُمۡ اِنۡ يَّظۡهَرُوۡا عَلَيۡكُمۡ يَرۡجُمُوۡكُمۡ اَوۡ يُعِيۡدُوۡكُمۡ فِىۡ مِلَّتِهِمۡ وَلَنۡ تُفۡلِحُوۡۤا اِذًا اَبَدًا‏ ﴿۲۰﴾

اگر وہ تم پر دسترس پالیں گے تو تمہیں سنگسار کردیں گے یا پھر اپنے مذہب میں داخل کرلیں گے اور اس وقت تم کبھی فلاح نہیں پاؤ گے ﴿۲۰﴾

For they, if they should come to know of you, will stone you or turn you back to their religion; then ye will never prosper. ﴾20﴿

وَكَذٰلِكَ اَعۡثَرۡنَا عَلَيۡهِمۡ لِيَـعۡلَمُوۡۤا اَنَّ وَعۡدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيۡبَ فِيۡهَا‌ۚ اِذۡ يَتَـنَازَعُوۡنَ بَيۡنَهُمۡ اَمۡرَهُمۡ‌ فَقَالُوۡا ابۡنُوۡا عَلَيۡهِمۡ بُنۡيَانًا‌ ؕ رَّبُّهُمۡ اَعۡلَمُ بِهِمۡ‌ؕ قَالَ الَّذِيۡنَ غَلَبُوۡا عَلٰٓى اَمۡرِهِمۡ لَـنَـتَّخِذَنَّ عَلَيۡهِمۡ مَّسۡجِدًا‏ ﴿۲۱﴾

اور اسی طرح ہم نے (لوگوں کو) ان (کے حال) سے خبردار کردیا تاکہ وہ جانیں کہ خدا کا وعدہ سچا ہے اور یہ کہ قیامت (جس کا وعدہ کیا جاتا ہے) اس میں کچھ شک نہیں۔ اس وقت لوگ ان کے بارے میں باہم جھگڑنے لگے اور کہنے لگے کہ ان (کے غار) پر عمارت بنا دو۔ ان کا پروردگار ان (کے حال) سے خوب واقف ہے۔ جو لوگ ان کے معاملے میں غلبہ رکھتے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم ان (کے غار) پر مسجد بنائیں گے ﴿۲۱﴾

And in like manner We disclosed them (to the people of the city) that they might know that the promise of Allah is true, and that, as for the Hour, there is no doubt concerning it. When (the people of the city) disputed of their case among themselves, they said: Build over them a building; their Lord knoweth best concerning them. Those who won their point said: We verily shall build a place of worship over them. ﴾21﴿

سَيَـقُوۡلُوۡنَ ثَلٰثَةٌ رَّابِعُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ‌ۚ وَيَقُوۡلُوۡنَ خَمۡسَةٌ سَادِسُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ رَجۡمًۢا بِالۡغَيۡبِ‌ۚ وَيَقُوۡلُوۡنَ سَبۡعَةٌ وَّثَامِنُهُمۡ كَلۡبُهُمۡ‌ؕ قُل رَّبِّىۡۤ اَعۡلَمُ بِعِدَّتِهِمۡ مَّا يَعۡلَمُهُمۡ اِلَّا قَلِيۡلٌ  فَلَا تُمَارِ فِيۡهِمۡ اِلَّا مِرَآءً ظَاهِرًا وَّلَا تَسۡتَفۡتِ فِيۡهِمۡ مِّنۡهُمۡ اَحَدًا‏ ﴿۲۲﴾

(بعض لوگ) اٹکل پچو کہیں گے کہ وہ تین تھے (اور) چوتھا ان کا کتّا تھا۔ اور (بعض) کہیں گے کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتّا تھا۔ اور (بعض) کہیں گے کہ وہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتّا تھا۔ کہہ دو کہ میرا پروردگار ہی ان کے شمار سے خوب واقف ہے ان کو جانتے بھی ہیں تو تھوڑے ہی لوگ (جانتے ہیں) تو تم ان (کے معاملے) میں گفتگو نہ کرنا مگر سرسری سی گفتگو۔ اور نہ ان کے بارے میں ان میں کسی سے کچھ دریافت ہی کرنا ﴿۲۲﴾

(Some) will say: They were three, their dog the fourth, and (some) say: Five, their dog the sixth, guessing at random; and (some) say: Seven, and their dog the eighth. Say (O Muhammad): My Lord is Best Aware of their number. None knoweth them save a few. So contend not concerning them except with an outward contending, and ask not any of them to pronounce concerning them. ﴾22﴿

وَلَا تَقُوۡلَنَّ لِشَاىۡءٍ اِنِّىۡ فَاعِلٌ ذٰلِكَ غَدًاۙ‏ ﴿۲۳﴾

اور کسی کام کی نسبت نہ کہنا کہ میں اسے کل کردوں گا ﴿۲۳﴾

And say not of anything: Lo! I shall do that tomorrow, ﴾23﴿

اِلَّاۤ اَنۡ يَّشَآءَ اللّٰهُ‌ وَاذۡكُرْ رَّبَّكَ اِذَا نَسِيۡتَ وَقُلۡ عَسٰٓى اَنۡ يَّهۡدِيَنِ رَبِّىۡ لِاَقۡرَبَ مِنۡ هٰذَا رَشَدًا‏ ﴿۲۴﴾

مگر (انشاء الله کہہ کر یعنی اگر) خدا چاہے تو (کردوں گا) اور جب خدا کا نام لینا بھول جاؤ تو یاد آنے پر لے لو۔ اور کہہ دو کہ امید ہے کہ میرا پروردگار مجھے اس سے بھی زیادہ ہدایت کی باتیں بتائے ﴿۲۴﴾

Except if Allah will. And remember thy Lord when thou forgettest, and say: It may be that my Lord guideth me unto a nearer way of truth than this. ﴾24﴿

وَلَبِثُوۡا فِىۡ كَهۡفِهِمۡ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيۡنَ وَازۡدَادُوۡا تِسۡعًا‏ ﴿۲۵﴾

اور اصحاب کہف اپنے غار میں نو اوپر تین سو سال رہے ﴿۲۵﴾

And (it is said) they tarried in their Cave three hundred years and add nine. ﴾25﴿

قُلِ اللّٰهُ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثُوۡا‌ۚ لَهٗ غَيۡبُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ؕ اَبۡصِرۡ بِهٖ وَاَسۡمِعۡ‌ؕ مَا لَهُمۡ مِّنۡ دُوۡنِهٖ مِنۡ وَّلِىٍّ وَّلَا يُشۡرِكُ فِىۡ حُكۡمِهٖۤ اَحَدًا‏ ﴿۲۶﴾

کہہ دو کہ جتنی مدّت وہ رہے اسے خدا ہی خوب جانتا ہے۔ اسی کو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتیں (معلوم) ہیں۔ وہ کیا خوب دیکھنے والا اور کیا خوب سننے والا ہے۔ اس کے سوا ان کا کوئی کارساز نہیں اور نہ وہ اپنے حکم میں کسی شریک کو کرتا ہے ﴿۲۶﴾

Say: Allah is Best Aware how long they tarried. His is the Invisible of the heavens and the earth. How clear of sight is He and keen of hearing! They have no protecting friend beside Him, and He maketh none to share in His government. ﴾26﴿

وَاتۡلُ مَاۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ مِنۡ كِتَابِ رَبِّكَ‌ؕ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمٰتِهٖ‌ ‌ۚ وَلَنۡ تَجِدَ مِنۡ دُوۡنِهٖ مُلۡتَحَدًا‏ ﴿۲۷﴾

اور اپنے پروردگار کی کتاب جو تمہارے پاس بھیجی جاتی ہے پڑھتے رہا کرو۔ اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں۔ اور اس کے سوا تم کہیں پناہ کی جگہ بھی نہیں پاؤ گے ﴿۲۷﴾

And recite that which hath been revealed unto thee of the Scripture of thy Lord. There is none who can change His words, and thou wilt find no refuge beside Him. ﴾27﴿

وَاصۡبِرۡ نَفۡسَكَ مَعَ الَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ رَبَّهُمۡ بِالۡغَدٰوةِ وَالۡعَشِىِّ يُرِيۡدُوۡنَ وَجۡهَهٗ‌ وَلَا تَعۡدُ عَيۡنَاكَ عَنۡهُمۡ‌ۚ تُرِيۡدُ زِيۡنَةَ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ۚ وَ لَا تُطِعۡ مَنۡ اَغۡفَلۡنَا قَلۡبَهٗ عَنۡ ذِكۡرِنَا وَاتَّبَعَ هٰوٮهُ وَكَانَ اَمۡرُهٗ فُرُطًا‏ ﴿۲۸﴾

اور جو لوگ صبح و شام اپنے پروردگار کو پکارتے اور اس کی خوشنودی کے طالب ہیں۔ ان کے ساتھ صبر کرتے رہو۔ اور تمہاری نگاہیں ان میں (گزر کر اور طرف) نہ دوڑیں کہ تم آرائشِ زندگانی دنیا کے خواستگار ہوجاؤ۔ اور جس شخص کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیا ہے اور وہ اپنی خواہش کی پیروی کرتا ہے اور اس کا کام حد سے بڑھ گیا ہے اس کا کہا نہ ماننا ﴿۲۸﴾

Restrain thyself along with those who cry unto their Lord at morn and evening, seeking His Countenance; and let not thine eyes overlook them, desiring the pomp of the life of the world; and obey not him whose heart We have made heedless of Our remembrance, who followeth his own lust and whose case hath been abandoned. ﴾28﴿

وَقُلِ الۡحَـقُّ مِنۡ رَّبِّكُمۡ‌ فَمَنۡ شَآءَ فَلۡيُؤۡمِنۡ وَّمَنۡ شَآءَ فَلۡيَكۡفُرۡ ‌ۙاِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا لِلظّٰلِمِيۡنَ نَارًاۙ اَحَاطَ بِهِمۡ سُرَادِقُهَا‌ؕ وَاِنۡ يَّسۡتَغِيۡثُوۡا يُغَاثُوۡا بِمَآءٍ كَالۡمُهۡلِ يَشۡوِىۡ الۡوُجُوۡهَ‌ؕ بِئۡسَ الشَّرَابُ وَسَآءَتۡ مُرۡتَفَقًا‏ ﴿۲۹﴾

اور کہہ دو کہ (لوگو) یہ قرآن تمہارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے تو جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کافر رہے۔ ہم نے ظالموں کے لئے دوزخ کی آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتیں ان کو گھیر رہی ہوں گی۔ اور اگر فریاد کریں گے تو ایسے کھولتے ہوئے پانی سے ان کی دادرسی کی جائے گی (جو) پگھلے ہوئے تانبے کی طرح (گرم ہوگا اور جو) مونہوں کو بھون ڈالے گا (ان کے پینے کا) پانی بھی برا اور آرام گاہ بھی بری ﴿۲۹﴾

Say: (It is) the truth from the Lord of you (all). Then whosoever will, let him believe, and whosoever will, let him disbelieve. Lo! We have prepared for disbelievers Fire. Its tent encloseth them. If they ask for showers, they will be showered with water like to molten lead which burneth the faces. Calamitous the drink and ill the resting-place! ﴾29﴿

اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِيۡعُ اَجۡرَ مَنۡ اَحۡسَنَ عَمَلاً‌ۚ‏ ﴿۳۰﴾

(اور) جو ایمان لائے اور کام بھی نیک کرتے رہے تو ہم نیک کام کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے ﴿۳۰﴾

Lo! as for those who believe and do good works - Lo! We suffer not the reward of one whose work is goodly to be lost. ﴾30﴿

اُولٰۤٮِٕكَ لَهُمۡ جَنّٰتُ عَدۡنٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ يُحَلَّوۡنَ فِيۡهَا مِنۡ اَسَاوِرَ مِنۡ ذَهَبٍ وَّ يَلۡبَسُوۡنَ ثِيَابًا خُضۡرًا مِّنۡ سُنۡدُسٍ وَّاِسۡتَبۡرَقٍ مُّتَّكِــِٕيۡنَ فِيۡهَا عَلَى الۡاَرَآٮِٕكِ‌ؕ نِعۡمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتۡ مُرۡتَفَقًا‏ ﴿۳۱﴾

ایسے لوگوں کے لئے ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں جن میں ان کے (محلوں کے) نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ان کو وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور وہ باریک دیبا اور اطلس کے سبز کپڑے پہنا کریں گے (اور) تختوں پر تکیئے لگا کر بیٹھا کریں گے۔ (کیا) خوب بدلہ اور (کیا) خوب آرام گاہ ہے ﴿۳۱﴾

As for such, theirs will be Gardens of Eden, wherein rivers flow beneath them; therein they will be given armlets of gold and will wear green robes of finest silk and gold embroidery, reclining upon throne therein. Blest the reward, and fair the resting-place! ﴾31﴿

وَاضۡرِبۡ لَهُمۡ مَّثَلاً رَّجُلَيۡنِ جَعَلۡنَا لِاَحَدِهِمَا جَنَّتَيۡنِ مِنۡ اَعۡنَابٍ وَّحَفَفۡنٰهُمَا بِنَخۡلٍ وَّجَعَلۡنَا بَيۡنَهُمَا زَرۡعًاؕ‏ ﴿۳۲﴾

اور ان سے دو شخصوں کا حال بیان کرو جن میں سے ایک ہم نے انگور کے دو باغ (عنایت) کئے تھے اور ان کے گردا گرد کھجوروں کے درخت لگا دیئے تھے اور ان کے درمیان کھیتی پیدا کردی تھی ﴿۳۲﴾

Coin for them a similitude: Two men, unto one of whom We had assigned two gardens of grapes, and We had surrounded both with date-palms and had put between them tillage. ﴾32﴿

كِلۡتَا الۡجَـنَّتَيۡنِ اٰتَتۡ اُكُلَهَا وَلَمۡ تَظۡلِمۡ مِّنۡهُ شَيۡـًٔـا‌ ۙ وَّفَجَّرۡنَا خِلٰلَهُمَا نَهَرًاۙ‏ ﴿۳۳﴾

دونوں باغ (کثرت سے) پھل لاتے۔ اور اس (کی پیداوار) میں کسی طرح کی کمی نہ ہوتی اور دونوں میں ہم نے ایک نہر بھی جاری کر رکھی تھی ﴿۳۳﴾

Each of the gardens gave its fruit and withheld naught thereof. And We caused a river to gush forth therein. ﴾33﴿

وَكَانَ لَهٗ ثَمَرٌ‌ۚ فَقَالَ لِصَاحِبِهٖ وَهُوَ يُحَاوِرُهٗۤ اَنَا اَكۡثَرُ مِنۡكَ مَالاً وَّاَعَزُّ نَفَرًا‏ ﴿۳۴﴾

اور (اس طرح) اس (شخص) کو (ان کی) پیداوار (ملتی رہتی) تھی تو (ایک دن) جب کہ وہ اپنے دوست سے باتیں کر رہا تھا کہنے لگا کہ میں تم سے مال ودولت میں بھی زیادہ ہوں اور جتھے (اور جماعت) کے لحاظ سے بھی زیادہ عزت والا ہوں ﴿۳۴﴾

And he had fruit. And he said unto his comrade, when he spake with him: I am more than thee in wealth, and stronger in respect of men. ﴾34﴿

وَدَخَلَ جَنَّتَهٗ وَهُوَ ظَالِمٌ لِّنَفۡسِهٖ‌ۚ قَالَ مَاۤ اَظُنُّ اَنۡ تَبِيۡدَ هٰذِهٖۤ اَبَدًاۙ‏ ﴿۳۵﴾

اور (ایسی شیخیوں) سے اپنے حق میں ظلم کرتا ہوا اپنے باغ میں داخل ہوا۔ کہنے لگا کہ میں نہیں خیال کرتا کہ یہ باغ کبھی تباہ ہو ﴿۳۵﴾

And he went into his garden, while he (thus) wronged himself. He said: I think not that all this will ever perish. ﴾35﴿

وَّمَاۤ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَآٮِٕمَةً ۙ وَّلَٮِٕنۡ رُّدِدتُّ اِلٰى رَبِّىۡ لَاَجِدَنَّ خَيۡرًا مِّنۡهَا مُنۡقَلَبًا‏ ﴿۳۶﴾

اور نہ خیال کرتا ہوں کہ قیامت برپا ہو۔ اور اگر میں اپنے پروردگار کی طرف لوٹایا بھی جاؤں تو (وہاں) ضرور اس سے اچھی جگہ پاؤں گا ﴿۳۶﴾

I think not that the Hour will ever come, and if indeed I am brought back unto my Lord I surely shall find better than this as a resort. ﴾36﴿

قَالَ لَهٗ صَاحِبُهٗ وَهُوَ يُحَاوِرُهٗۤ اَكَفَرۡتَ بِالَّذِىۡ خَلَقَكَ مِنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّـطۡفَةٍ ثُمَّ سَوّٰٮكَ رَجُلاًؕ‏ ﴿۳۷﴾

تو اس کا دوست جو اس سے گفتگو کر رہا تھا کہنے لگا کہ کیا تم اس (خدا) سے کفر کرتے ہو جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفے سے پھر تمہیں پورا مرد بنایا ﴿۳۷﴾

His comrade, when he (thus) spake with him, exclaimed: Disbelievest thou in Him Who created thee of dust, then of a drop (of seed), and then fashioned thee a man? ﴾37﴿

لّٰـكِنَّا هُوَ اللّٰهُ رَبِّىۡ وَلَاۤ اُشۡرِكُ بِرَبِّىۡۤ اَحَدًا‏ ﴿۳۸﴾

مگر میں تو یہ کہتا ہوں کہ خدا ہی میرا پروردگار ہے اور میں اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا ﴿۳۸﴾

But He is Allah, my Lord, and I ascribe unto my Lord no partner. ﴾38﴿

وَلَوۡلَاۤ اِذۡ دَخَلۡتَ جَنَّتَكَ قُلۡتَ مَا شَآءَ اللّٰهُۙ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ‌ۚ اِنۡ تَرَنِ اَنَا اَقَلَّ مِنۡكَ مَالاً وَّوَلَدًا‌ۚ‏ ﴿۳۹﴾

اور (بھلا) جب تم اپنے باغ میں داخل ہوئے تو تم نے ماشاالله لاقوة الابالله کیوں نہ کہا۔ اگر تم مجھے مال واولاد میں اپنے سے کمتر دیکھتے ہو ﴿۳۹﴾

If only, when thou enteredst thy garden, thou hadst said: That which Allah willeth (will come to pass)! There is no strength save in Allah! Though thou seest me as less than thee in wealth and children, ﴾39﴿

فَعَسٰى رَبِّىۡۤ اَنۡ يُّؤۡتِيَنِ خَيۡرًا مِّنۡ جَنَّتِكَ وَيُرۡسِلَ عَلَيۡهَا حُسۡبَانًا مِّنَ السَّمَآءِ فَتُصۡبِحَ صَعِيۡدًا زَلَـقًاۙ‏ ﴿۴۰﴾

تو عجب نہیں کہ میرا پروردگار مجھے تمہارے باغ سے بہتر عطا فرمائے اور اس (تمہارے باغ) پر آسمان سے آفت بھیج دے تو وہ صاف میدان ہوجائے ﴿۴۰﴾

Yet it may be that my Lord will give me better than thy garden, and will send on it a bolt from heaven, and some morning it will be a smooth hillside, ﴾40﴿

اَوۡ يُصۡبِحَ مَآؤُهَا غَوۡرًا فَلَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ لَهٗ طَلَبًا‏ ﴿۴۱﴾

یا اس (کی نہر) کا پانی گہرا ہوجائے تو پھر تم اسے نہ لاسکو ﴿۴۱﴾

Or some morning the water thereof will be lost in the earth so that thou canst not make search for it. ﴾41﴿

وَاُحِيۡطَ بِثَمَرِهٖ فَاَصۡبَحَ يُقَلِّبُ كَفَّيۡهِ عَلَىٰ مَاۤ اَنۡفَقَ فِيۡهَا وَهِىَ خَاوِيَةٌ عَلٰى عُرُوۡشِهَا وَيَقُوۡلُ يٰلَيۡتَنِىۡ لَمۡ اُشۡرِكۡ بِرَبِّىۡۤ اَحَدًا‏ ﴿۴۲﴾

اور اس کے میووں کو عذاب نے آگھیرا اور وہ اپنی چھتریوں پر گر کر رہ گیا۔ تو جو مال اس نے اس پر خرچ کیا تھا اس پر (حسرت سے) ہاتھ ملنے لگا اور کہنے لگا کہ کاش میں اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناتا ﴿۴۲﴾

And his fruit was beset (with destruction). Then began he to wring his hands for all that he had spent upon it, when (now) it was all ruined on its trellises, and to say: Would that I had ascribed no partner to my Lord! ﴾42﴿

وَلَمۡ تَكُنۡ لَّهٗ فِئَةٌ يَّـنۡصُرُوۡنَهٗ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ وَمَا كَانَ مُنۡتَصِرًاؕ‏ ﴿۴۳﴾

(اس وقت) خدا کے سوا کوئی جماعت اس کی مددگار نہ ہوئی اور نہ وہ بدلہ لے سکا ﴿۴۳﴾

And he had no troop of men to help him as against Allah, nor could he save himself. ﴾43﴿

هُنَالِكَ الۡوَلٰيَةُ لِلّٰهِ الۡحَـقِّ‌ؕ هُوَ خَيۡرٌ ثَوَابًا وَّخَيۡرٌ عُقۡبًا‏ ﴿۴۴﴾

یہاں (سے ثابت ہوا کہ) حکومت سب خدائے برحق ہی کی ہے۔ اسی کا صلہ بہتر اور (اسی کا) بدلہ اچھا ہے ﴿۴۴﴾

In this case is protection only from Allah, the True, He is Best for reward, and best for consequence. ﴾44﴿

وَاضۡرِبۡ لَهُمۡ مَّثَلَ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا كَمَآءٍ اَنۡزَلۡنٰهُ مِنَ السَّمَآءِ فَاخۡتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الۡاَرۡضِ فَاَصۡبَحَ هَشِيۡمًا تَذۡرُوۡهُ الرِّيٰحُ‌ؕ وَكَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ مُّقۡتَدِرًا‏ ﴿۴۵﴾

اور ان سے دنیا کی زندگی کی مثال بھی بیان کردو (وہ ایسی ہے) جیسے پانی جسے ہم نے آسمان سے برسایا۔ تو اس کے ساتھ زمین کی روئیدگی مل گئی۔ پھر وہ چورا چورا ہوگئی کہ ہوائیں اسے اڑاتی پھرتی ہیں۔ اور خدا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ﴿۴۵﴾

And coin for them the similitude of the life of the world as water which We send down from the sky, and the vegetation of the earth mingleth with it and then becometh dry twigs that the winds scatter. Allah is able to do all things. ﴾45﴿

اَلۡمَالُ وَ الۡبَـنُوۡنَ زِيۡنَةُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا‌ۚ وَالۡبٰقِيٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَيۡرٌ عِنۡدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّخَيۡرٌ اَمَلاً‏ ﴿۴۶﴾

مال اور بیٹے تو دنیا کی زندگی کی (رونق و) زینت ہیں۔ اور نیکیاں جو باقی رہنے والی ہیں وہ ثواب کے لحاظ سے تمہارے پروردگار کے ہاں بہت اچھی اور امید کے لحاظ سے بہت بہتر ہیں ﴿۴۶﴾

Wealth and children are an ornament of the life of the world. But the good deeds which endure are better in thy Lord's sight for reward, and better in respect of hope. ﴾46﴿

وَيَوۡمَ نُسَيِّرُ الۡجِبَالَ و تَرَى الۡاَرۡضَ بَارِزَةً وَّحَشَرۡنٰهُمۡ فَلَمۡ نُغَادِرۡ مِنۡهُمۡ اَحَدًا‌ۚ‏ ﴿۴۷﴾

اور جس دن ہم پہاڑوں کو چلائیں گے اور تم زمین کو صاف میدان دیکھو گے اور ان (لوگوں کو) ہم جمع کرلیں گے تو ان میں سے کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے ﴿۴۷﴾

And (bethink you of) the Day when we remove the hills and ye see the earth emerging, and We gather them together so as to leave not one of them behind. ﴾47﴿

وَعُرِضُوۡا عَلٰى رَبِّكَ صَفًّاؕ لَّقَدۡ جِئۡتُمُوۡنَا كَمَا خَلَقۡنٰكُمۡ اَوَّلَ مَرَّةٍۢ  بَلۡ زَعَمۡتُمۡ اَلَّنۡ نَّجۡعَلَ لَـكُمۡ مَّوۡعِدًا‏ ﴿۴۸﴾

اور سب تمہارے پروردگار کے سامنے صف باندھ کر لائے جائیں گے (تو ہم ان سے کہیں گے کہ) جس طرح ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا (اسی طرح آج) تم ہمارے سامنے آئے لیکن تم نے تو یہ خیال کر رکھا تھا کہ ہم نے تمہارے لئے (قیامت کا) کوئی وقت مقرر ہی نہیں کیا ﴿۴۸﴾

And they are set before thy Lord in ranks (and it is said unto them): Now verily have ye come unto Us as We created you at the first. But ye thought that We had set no tryst for you. ﴾48﴿

وَوُضِعَ الۡكِتٰبُ فَتَرَى الۡمُجۡرِمِيۡنَ مُشۡفِقِيۡنَ مِمَّا فِيۡهِ وَ يَقُوۡلُوۡنَ يٰوَيۡلَـتَـنَا مَالِ هٰذَا الۡـكِتٰبِ لَا يُغَادِرُ صَغِيۡرَةً وَّلَا كَبِيۡرَةً اِلَّاۤ اَحۡصٰٮهَا‌ۚ وَوَجَدُوۡا مَا عَمِلُوۡا حَاضِرًا‌ؕ وَ لَا يَظۡلِمُ رَبُّكَ اَحَدًا‏ ﴿۴۹﴾

اور (عملوں کی) کتاب (کھول کر) رکھی جائے گی تو تم گنہگاروں کو دیکھو گے کہ جو کچھ اس میں (لکھا) ہوگا اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہیں گے ہائے شامت یہ کیسی کتاب ہے کہ نہ چھوٹی بات کو چھوڑتی ہے نہ بڑی کو۔ (کوئی بات بھی نہیں) مگر اسے لکھ رکھا ہے۔ اور جو عمل کئے ہوں گے سب کو حاضر پائیں گے۔ اور تمہارا پروردگار کسی پر ظلم نہیں کرے گا ﴿۴۹﴾

And the Book is placed, and thou seest the guilty fearful of that which is therein, and they say: What kind of a Book is this that leaveth not a small thing nor a great thing but hath counted it! And they find all that they did confronting them, and thy Lord wrongeth no-one. ﴾49﴿

وَاِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلٰۤٮِٕكَةِ اسۡجُدُوۡا لِاَدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبۡلِيۡسَؕ كَانَ مِنَ الۡجِنِّ فَفَسَقَ عَنۡ اَمۡرِ رَبِّهٖؕ اَفَتَـتَّخِذُوۡنَهٗ وَذُرِّيَّتَهٗۤ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِىۡ وَهُمۡ لَـكُمۡ عَدُوٌّ ؕ بِئۡسَ لِلظّٰلِمِيۡنَ بَدَلاً‏ ﴿۵۰﴾

اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس (نے نہ کیا) وہ جنات میں سے تھا تو اپنے پروردگار کے حکم سے باہر ہوگیا۔ کیا تم اس کو اور اس کی اولاد کو میرے سوا دوست بناتے ہو۔ حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہیں (اور شیطان کی دوستی) ظالموں کے لئے (خدا کی دوستی کا) برا بدل ہے ﴿۵۰﴾

And (remember) when We said unto the angels: Fall prostrate before Adam, and they fell prostrate, all save Iblis. He was of the jinn, so he rebelled against his Lord's command. Will ye choose him and his seed for your protecting friends instead of Me, when they are an enemy unto you? Calamitous is the exchange for evil-doers. ﴾50﴿

مَّاۤ اَشۡهَدتُّهُمۡ خَلۡقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَلَا خَلۡقَ اَنۡفُسِهِمۡ وَمَا كُنۡتُ مُتَّخِذَ الۡمُضِلِّيۡنَ عَضُدًا‏ ﴿۵۱﴾

میں نے ان کو نہ تو آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے کے وقت بلایا تھا اور نہ خود ان کے پیدا کرنے کے وقت۔ اور میں ایسا نہ تھا کہ گمراہ کرنے والوں کو مددگار بناتا ﴿۵۱﴾

I made them not to witness the creation of the heavens and the earth, nor their own creation; nor choose I misleaders for (My) helpers. ﴾51﴿

وَيَوۡمَ يَقُوۡلُ نَادُوۡا شُرَكَآءِىَ الَّذِيۡنَ زَعَمۡتُمۡ فَدَعَوۡهُمۡ فَلَمۡ يَسۡتَجِيۡبُوۡا لَهُمۡ وَجَعَلۡنَا بَيۡنَهُمۡ مَّوۡبِقًا‏ ﴿۵۲﴾

اور جس دن خدا فرمائے گا کہ (اب) میرے شریکوں کو جن کی نسبت تم گمان (الوہیت) رکھتے تھے بلاؤ تو وہ ان کے بلائیں گے مگر وہ ان کو کچھ جواب نہ دیں گے۔ اور ہم ان کے بیچ میں ایک ہلاکت کی جگہ بنادیں گے ﴿۵۲﴾

And (be mindful of) the Day when He will say: Call those partners of Mine whom ye pretended. Then they will cry unto them, but they will not hear their prayer, and We shall set a gulf of doom between them. ﴾52﴿

وَرَاَ الۡمُجۡرِمُوۡنَ النَّارَ فَظَنُّوۡۤا اَنَّهُمۡ مُّوَاقِعُوۡهَا وَ لَمۡ يَجِدُوۡا عَنۡهَا مَصۡرِفًا‏ ﴿۵۳﴾

اور گنہگار لوگ دوزخ کو دیکھیں گے تو یقین کرلیں گے کہ وہ اس میں پڑنے والے ہیں۔ اور اس سے بچنے کا کوئی رستہ نہ پائیں گے ﴿۵۳﴾

And the guilty behold the Fire and know that they are about to fall therein, and they find no way of escape thence. ﴾53﴿

وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَا فِىۡ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ لِلنَّاسِ مِنۡ كُلِّ مَثَلٍ‌ؕ وَكَانَ الۡاِنۡسَانُ اَكۡثَرَ شَىۡءٍ جَدَلاً‏ ﴿۵۴﴾

اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں (کے سمجھانے) کے لئے طرح طرح کی مثالیں بیان فرمائی ہیں۔ لیکن انسان سب چیزوں سے بڑھ کر جھگڑالو ہے ﴿۵۴﴾

And verily We have displayed for mankind in this Qur'an all manner of similitudes, but man is more than anything contentious. ﴾54﴿

وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنۡ يُّؤۡمِنُوۡۤا اِذۡ جَآءَهُمُ الۡهُدٰى وَيَسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّهُمۡ اِلَّاۤ اَنۡ تَاۡتِيَهُمۡ سُنَّةُ الۡاَوَّلِيۡنَ اَوۡ يَاۡتِيَهُمُ الۡعَذَابُ قُبُلاً‏ ﴿۵۵﴾

اور لوگوں کے پاس جب ہدایت آگئی تو ان کو کس چیز نے منع کیا کہ ایمان لائیں۔ اور اپنے پروردگار سے بخشش مانگیں۔ بجز اس کے کہ (اس بات کے منتظر ہوں کہ) انہیں بھی پہلوں کا سا معاملہ پیش آئے یا ان پر عذاب سامنے آموجود ہو ﴿۵۵﴾

And naught hindereth mankind from believing when the guidance cometh unto them, and from asking forgiveness of their Lord unless (it be that they wish) that the judgment of the men of old should come upon them or (that) they should be confronted with the Doom. ﴾55﴿

وَمَا نُرۡسِلُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ اِلَّا مُبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ‌ۚ وَيُجَادِلُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِالۡبَاطِلِ لِيُدۡحِضُوۡا بِهِ الۡحَـقَّ‌ وَاتَّخَذُوۡۤا اٰيٰتِىۡ وَمَاۤ اُنۡذِرُوۡا هُزُوًا‏ ﴿۵۶﴾

اور ہم جو پیغمبروں کو بھیجا کرتے ہیں تو صرف اس لئے کہ (لوگوں کو خدا کی نعمتوں کی) خوشخبریاں سنائیں اور (عذاب سے) ڈرائیں۔ اور جو کافر ہیں وہ باطل کی (سند) سے جھگڑا کرتے ہیں تاکہ اس سے حق کو پھسلا دیں اور انہوں نے ہماری آیتوں کو اور جس چیز سے ان کو ڈرایا جاتا ہے ہنسی بنا لیا ﴿۵۶﴾

We send not the messengers save as bearers of good news and warners. Those who disbelieve contend with falsehood in order to refute the Truth thereby. And they take Our revelations and that wherewith they are threatened as a jest. ﴾56﴿

وَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُكِّرَ بِاٰيٰتِ رَبِّهٖ فَاَعۡرَضَ عَنۡهَا وَنَسِىَ مَا قَدَّمَتۡ يَدٰهُ‌ؕ اِنَّا جَعَلۡنَا عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ اَكِنَّةً اَنۡ يَّفۡقَهُوۡهُ وَفِىۡۤ اٰذَانِهِمۡ وَقۡرًا‌ؕ وَّاِنۡ تَدۡعُهُمۡ اِلَى الۡهُدٰى فَلَنۡ يَّهۡتَدُوۡۤا اِذًا اَبَدًا‏ ﴿۵۷﴾

اور اس سے ظالم کون جس کو اس کے پروردگار کے کلام سے سمجھایا گیا تو اُس نے اس سے منہ پھیر لیا۔ اور جو اعمال وہ آگے کرچکا اس کو بھول گیا۔ ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے کہ اسے سمجھ نہ سکیں۔ اور کانوں میں ثقل (پیدا کردیا ہے کہ سن نہ سکیں) اور اگر تم ان کو رستے کی طرف بلاؤ تو کبھی رستے پر نہ آئیں گے ﴿۵۷﴾

And who doth greater wrong than he who hath been reminded of the revelations of his Lord, yet turneth away from them and forgetteth what his hands send forward (to the Judgment)? Lo! on their hearts We have placed coverings so that they understand not, and in their ears a deafness. And though thou call them to the guidance, in that case they can never be led aright. ﴾57﴿

وَرَبُّكَ الۡغَفُوۡرُ ذُوۡ الرَّحۡمَةِ‌ؕ لَوۡ يُؤَاخِذُهُمۡ بِمَا كَسَبُوۡا لَعَجَّلَ لَهُمُ الۡعَذَابَ‌ؕ بَل لَّهُمۡ مَّوۡعِدٌ لَّنۡ يَّجِدُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖ مَوۡٮِٕلاً‏ ﴿۵۸﴾

اور تمہارا پروردگار بخشنے والا صاحب رحمت ہے۔ اگر وہ ان کے کرتوتوں پر ان کو پکڑنے لگے تو ان پر جھٹ عذاب بھیج دے۔ مگر ان کے لئے ایک وقت (مقرر کر رکھا) ہے کہ اس کے عذاب سے کوئی پناہ کی جگہ نہ پائیں گے ﴿۵۸﴾

Thy Lord is the Forgiver, Full of Mercy. If He took them to task (now) for what they earn, He would hasten on the doom for them; but theirs is an appointed term from which they will find no escape. ﴾58﴿

وَتِلۡكَ الۡقُرٰٓى اَهۡلَكۡنٰهُمۡ لَمَّا ظَلَمُوۡا وَجَعَلۡنَا لِمَهۡلِكِهِمۡ مَّوۡعِدًا‏ ﴿۵۹﴾

اور یہ بستیاں (جو ویران پڑی ہیں) جب انہوں نے (کفر سے) ظلم کیا تو ہم نے ان کو تباہ کر دیا۔ اور ان کی تباہی کے لئے ایک وقت مقرر کردیا تھا ﴿۵۹﴾

And (all) those townships! We destroyed them when they did wrong, and We appointed a fixed time for their destruction. ﴾59﴿

وَاِذۡ قَالَ مُوۡسٰى لِفَتٰٮهُ لَاۤ اَبۡرَحُ حَتّٰۤى اَبۡلُغَ مَجۡمَعَ الۡبَحۡرَيۡنِ اَوۡ اَمۡضِىَ حُقُبًا‏ ﴿۶۰﴾

اور جب موسیٰ نے اپنے شاگرد سے کہا کہ جب تک دو دریاؤں کے ملنے کی جگہ نہ پہنچ جاؤں ہٹنے کا نہیں خواہ برسوں چلتا رہوں ﴿۶۰﴾

And when Moses said unto his servant: I will not give up until I reach the point where the two rivers meet, though I march on for ages. ﴾60﴿

فَلَمَّا بَلَغَا مَجۡمَعَ بَيۡنِهِمَا نَسِيَا حُوۡتَهُمَا فَاتَّخَذَ سَبِيۡلَهٗ فِىۡ الۡبَحۡرِ سَرَبًا‏ ﴿۶۱﴾

جب ان کے ملنے کے مقام پر پہنچے تو اپنی مچھلی بھول گئے تو اس نے دریا میں سرنگ کی طرح اپنا رستہ بنالیا ﴿۶۱﴾

And when they reached the point where the two met, they forgot their fish, and it took its way into the waters, being free. ﴾61﴿

فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتٰٮهُ اٰتِنَا غَدَآءَنَا لَقَدۡ لَقِيۡنَا مِنۡ سَفَرِنَا هٰذَا نَصَبًا‏ ﴿۶۲﴾

جب آگے چلے تو (موسیٰ نے) اپنے شاگرد سے کہا کہ ہمارے لئے کھانا لاؤ۔ اس سفر سے ہم کو بہت تکان ہوگئی ہے ﴿۶۲﴾

And when they had gone further, he said unto his servant: Bring us our breakfast. Verily we have found fatigue in this our journey. ﴾62﴿

قَالَ اَرَءَيۡتَ اِذۡ اَوَيۡنَاۤ اِلَى الصَّخۡرَةِ فَاِنِّىۡ نَسِيۡتُ الۡحُوۡتَ وَ مَاۤ اَنۡسٰٮنِيۡهُ اِلَّا الشَّيۡطٰنُ اَنۡ اَذۡكُرَهٗ‌‌ۚ وَاتَّخَذَ سَبِيۡلَهٗ فِىۡ الۡبَحۡر‌ِ‌ۖعَجَبًا‏ ﴿۶۳﴾

(اس نے) کہا کہ بھلا آپ نے دیکھا کہ جب ہم نے پتھر کے ساتھ آرام کیا تھا تو میں مچھلی (وہیں) بھول گیا۔ اور مجھے (آپ سے) اس کا ذکر کرنا شیطان نے بھلا دیا۔ اور اس نے عجب طرح سے دریا میں اپنا رستہ لیا ﴿۶۳﴾

He said: Didst thou see, when we took refuge on the rock, and I forgot the fish - and none but Satan caused me to forget to mention it - it took its way into the waters by a marvel. ﴾63﴿

قَالَ ذٰلِكَ مَا كُنَّا نَبۡغِ‌‌ۖ فَارۡتَدَّا عَلٰٓى اٰثَارِهِمَا قَصَصًاۙ‏ ﴿۶۴﴾

(موسیٰ نے) کہا یہی تو (وہ مقام) ہے جسے ہم تلاش کرتے تھے تو وہ اپنے پاؤں کے نشان دیکھتے دیکھتے لوٹ گئے ﴿۶۴﴾

He said: This is that which we have been seeking. So they retraced their steps again. ﴾64﴿

فَوَجَدَا عَبۡدًا مِّنۡ عِبَادِنَاۤ اٰتَيۡنٰهُ رَحۡمَةً مِّنۡ عِنۡدِنَا وَعَلَّمۡنٰهُ مِنۡ لَّدُنَّا عِلۡمًا‏ ﴿۶۵﴾

(وہاں) انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ دیکھا جس کو ہم نے اپنے ہاں سے رحمت (یعنی نبوت یا نعمت ولایت) دی تھی اور اپنے پاس سے علم بخشا تھا ﴿۶۵﴾

Then found they one of Our slaves, unto whom We had given mercy from Us, and had taught him knowledge from Our presence. ﴾65﴿

قَالَ لَهٗ مُوۡسٰى هَلۡ اَتَّبِعُكَ عَلٰٓى اَنۡ تُعَلِّمَنِ مِمَّا عُلِّمۡتَ رُشۡدًا‏ ﴿۶۶﴾

موسیٰ نے ان سے (جن کا نام خضر تھا) کہا کہ جو علم (خدا کی طرف سے) آپ کو سکھایا گیا ہے اگر آپ اس میں سے مجھے کچھ بھلائی (کی باتیں) سکھائیں تو میں آپ کے ساتھ رہوں ﴿۶۶﴾

Moses said unto him: May I follow thee, to the end that thou mayst teach me right conduct of that which thou hast been taught? ﴾66﴿

قَالَ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا‏ ﴿۶۷﴾

(خضر نے) کہا کہ تم میرے ساتھ رہ کر صبر نہیں کرسکو گے ﴿۶۷﴾

He said: Lo! thou canst not bear with me. ﴾67﴿

وَكَيۡفَ تَصۡبِرُ عَلٰى مَا لَمۡ تُحِطۡ بِهٖ خُبۡرًا‏ ﴿۶۸﴾

اور جس بات کی تمہیں خبر ہی نہیں اس پر صبر کر بھی کیوں کرسکتے ہو ﴿۶۸﴾

How canst thou bear with that whereof thou canst not compass any knowledge? ﴾68﴿

قَالَ سَتَجِدُنِىۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰهُ صَابِرًا وَّلَاۤ اَعۡصِىۡ لَكَ اَمۡرًا‏ ﴿۶۹﴾

(موسیٰ نے) کہا خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابر پایئے گا۔ اور میں آپ کے ارشاد کے خلاف نہیں کروں گا ﴿۶۹﴾

He said: Allah willing, thou shalt find me patient and I shall not in aught gainsay thee. ﴾69﴿

قَالَ فَاِنِ اتَّبَعۡتَنِىۡ فَلَا تَسۡـَٔـلۡنِىۡ عَنۡ شَىۡءٍ حَتّٰٓى اُحۡدِثَ لَـكَ مِنۡهُ ذِكۡرًا‏ ﴿۷۰﴾

(خضر نے) کہا کہ اگر تم میرے ساتھ رہنا چاہو تو (شرط یہ ہے) مجھ سے کوئی بات نہ پوچھنا جب تک میں خود اس کا ذکر تم سے نہ کروں ﴿۷۰﴾

He said: Well, if thou go with me, ask me not concerning aught till I myself make mention of it unto thee. ﴾70﴿

فَانطَلَقَا حَتّٰۤى اِذَا رَكِبَا فِىۡ السَّفِيۡنَةِ خَرَقَهَا‌ؕ قَالَ اَخَرَقۡتَهَا لِتُغۡرِقَ اَهۡلَهَا‌ۚ لَقَدۡ جِئۡتَ شَيۡـًٔـا اِمۡرًا‏ ﴿۷۱﴾

تو دونوں چل پڑے۔ یہاں تک کہ جب کشتی میں سوار ہوئے تو (خضر نے) کشتی کو پھاڑ ڈالا۔ (موسیٰ نے) کہا کیا آپ نے اس لئے پھاڑا ہے کہ سواروں کو غرق کردیں یہ تو آپ نے بڑی (عجیب) بات کی ﴿۷۱﴾

So they twain set out till, when they were in the ship, he made a hole therein. (Moses) said: Hast thou made a hole therein to drown the folk thereof? Thou verily hast done a dreadful thing. ﴾71﴿

قَالَ اَلَمۡ اَقُلۡ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا‏ ﴿۷۲﴾

(خضر نے) کہا۔ کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ تم میرے ساتھ صبر نہ کرسکو گے ﴿۷۲﴾

He said: Did I not tell thee that thou couldst not bear with me? ﴾72﴿

قَالَ لَا تُؤَاخِذۡنِىۡ بِمَا نَسِيۡتُ وَلَا تُرۡهِقۡنِىۡ مِنۡ اَمۡرِىۡ عُسۡرًا‏ ﴿۷۳﴾

(موسیٰ نے) کہا کہ جو بھول مجھ سے ہوئی اس پر مواخذہ نہ کیجیئے اور میرے معاملے میں مجھ پر مشکل نہ ڈالئے ﴿۷۳﴾

(Moses) said: Be not wroth with me that I forgot, and be not hard upon me for my fault. ﴾73﴿

فَانْطَلَقَاحَتّٰۤى اِذَا لَقِيَا غُلٰمًا فَقَتَلَهٗۙ قَالَ اَقَتَلۡتَ نَفۡسًا زَكِيَّةًۢ بِغَيۡرِ نَفۡسٍ ؕلَّـقَدۡ جِئۡتَ شَيۡـٔـا نُّكۡرًا‏ ﴿۷۴﴾

پھر دونوں چلے۔ یہاں تک کہ (رستے میں) ایک لڑکا ملا تو (خضر نے) اُسے مار ڈالا۔ (موسیٰ نے) کہا کہ آپ نے ایک بےگناہ شخص کو ناحق بغیر قصاص کے مار ڈالا۔ (یہ تو) آپ نے بری بات کی ﴿۷۴﴾

So they twain journeyed on till, when they met a lad, he slew him. (Moses) said: What! Hast thou slain an innocent soul who hath slain no man? Verily thou hast done a horrid thing. ﴾74﴿

قَالَ اَلَمۡ اَقُل لَّكَ اِنَّكَ لَنۡ تَسۡتَطِيۡعَ مَعِىَ صَبۡرًا‏ ﴿۷۵﴾

(خضر نے) کہا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ تم سے میرے ساتھ صبر نہیں کرسکو گے ﴿۷۵﴾

He said: Did I not tell thee that thou couldst not bear with me? ﴾75﴿

قَالَ اِنۡ سَاَلۡـتُكَ عَنۡ شَىۡءٍۢ بَعۡدَهَا فَلَا تُصٰحِبۡنِىۡ‌ۚ قَدۡ بَلَـغۡتَ مِنۡ لَّدُنِّىۡ عُذۡرًا‏ ﴿۷۶﴾

انہوں نے کہا کہ اگر میں اس کے بعد (پھر) کوئی بات پوچھوں (یعنی اعتراض کروں) تو مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیئے گا کہ آپ میری طرف سے عذر (کے قبول کرنے میں غایت) کو پہنچ گئے ﴿۷۶﴾

(Moses) said: If I ask thee after this concerning aught, keep not company with me. Thou hast received an excuse from me. ﴾76﴿

فَانطَلَقَا حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَيَاۤ اَهۡلَ قَرۡيَةِ ۨاسۡتَطۡعَمَاۤ اَهۡلَهَا فَاَبَوۡا اَنۡ يُّضَيِّفُوۡهُمَا فَوَجَدَا فِيۡهَا جِدَارًا يُّرِيۡدُ اَنۡ يَّـنۡقَضَّ فَاَقَامَهٗ‌ؕ قَالَ لَوۡ شِئۡتَ لَـتَّخَذۡتَ عَلَيۡهِ اَجۡرًا‏ ﴿۷۷﴾

پھر دونوں چلے۔ یہاں تک کہ ایک گاؤں والوں کے پاس پہنچے اور ان سے کھانا طلب کیا۔ انہوں نے ان کی ضیافت کرنے سے انکار کر دیا۔ پھر انہوں نے وہاں ایک دیوار دیکھی جو (جھک کر) گرا چاہتی تھی۔ خضر نے اس کو سیدھا کر دیا۔ موسیٰ نے کہا اگر آپ چاہتے تو ان سے (اس کا) معاوضہ لیتے (تاکہ کھانے کا کام چلتا) ﴿۷۷﴾

So they twain journeyed on till, when they came unto the folk of a certain township, they asked its folk for food, but they refused to make them guests. And they found therein a wall upon the point of falling into ruin, and he repaired it. (Moses) said: If thou hadst wished, thou couldst have taken payment for it. ﴾77﴿

قَالَ هٰذَا فِرَاقُ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنِكَ‌‌ۚ سَاُنَـبِّئُكَ بِتَاۡوِيۡلِ مَا لَمۡ تَسۡتَطِع عَّلَيۡهِ صَبۡرًا‏ ﴿۷۸﴾

خضر نے کہا اب مجھ میں اور تجھ میں علیحدگی۔ (مگر) جن باتوں پر تم صبر نہ کرسکے میں ان کا تمہیں بھید بتائے دیتا ہوں ﴿۷۸﴾

He said: This is the parting between thee and me! I will announce unto thee the interpretation of that thou couldst not bear with patience. ﴾78﴿

اَمَّا السَّفِيۡنَةُ فَكَانَتۡ لِمَسٰكِيۡنَ يَعۡمَلُوۡنَ فِىۡ الۡبَحۡرِ فَاَرَدتُّ اَنۡ اَعِيۡبَهَا وَكَانَ وَرَآءَهُمۡ مَّلِكٌ يَّاۡخُذُ كُلَّ سَفِيۡنَةٍ غَصۡبًا‏ ﴿۷۹﴾

(کہ وہ جو) کشتی (تھی) غریب لوگوں کی تھی جو دریا میں محنت (کرکے یعنی کشتیاں چلا کر گذارہ) کرتے تھے۔ اور ان کے سامنے (کی طرف) ایک بادشاہ تھا جو ہر ایک کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں (تاکہ وہ اسے غصب نہ کرسکے) ﴿۷۹﴾

As for the ship, it belonged to poor people working on the river, and I wished to mar it, for there was a king behind them who is taking every ship by force. ﴾79﴿

وَاَمَّا الۡغُلٰمُ فَكَانَ اَبَوٰهُ مُؤۡمِنَيۡنِ فَخَشِيۡنَاۤ اَنۡ يُّرۡهِقَهُمَا طُغۡيَانًا وَّكُفۡرًا‌ۚ‏ ﴿۸۰﴾

اور وہ جو لڑکا تھا اس کے ماں باپ دنوں مومن تھے ہمیں اندیشہ ہوا کہ (وہ بڑا ہو کر بدکردار ہوتا کہیں) ان کو سرکشی اور کفر میں نہ پھنسا دے ﴿۸۰﴾

And as for the lad, his parents were believers and we feared lest he should oppress them by rebellion and disbelief. ﴾80﴿

فَاَرَدۡنَاۤ اَنۡ يُّبۡدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَيۡرًا مِّنۡهُ زَكٰوةً وَّاَقۡرَبَ رُحۡمًا‏ ﴿۸۱﴾

تو ہم نے چاہا کہ ان کا پروردگار اس کی جگہ ان کو اور (بچّہ) عطا فرمائے جو پاک طینتی میں اور محبت میں اس سے بہتر ہو ﴿۸۱﴾

And we intended that their Lord should change him for them for one better in purity and nearer to mercy. ﴾81﴿

وَاَمَّا الۡجِدَارُ فَكَانَ لِغُلٰمَيۡنِ يَتِيۡمَيۡنِ فِىۡ الۡمَدِيۡنَةِ وَكَانَ تَحۡتَهٗ كَنۡزٌ لَّهُمَا وَكَانَ اَبُوۡهُمَا صَالِحًـاۚ فَاَرَادَ رَبُّكَ اَنۡ يَّبۡلُغَاۤ اَشُدَّهُمَا وَيَسۡتَخۡرِجَا كَنۡزَهُمَاۖ رَحۡمَةً مِّنۡ رَّبِّكَ‌‌ۚ وَمَا فَعَلۡتُهٗ عَنۡ اَمۡرِىۡ‌ؕ ذٰلِكَ تَاۡوِيۡلُ مَا لَمۡ تَسۡطِعْ عَّلَيۡهِ صَبۡرًاؕ‏ ﴿۸۲﴾

اور وہ جو دیوار تھی سو وہ دو یتیم لڑکوں کی تھی (جو) شہر میں (رہتے تھے) اور اس کے نیچے ان کا خزانہ (مدفون) تھا اور ان کا باپ ایک نیک بخت آدمی تھا۔ تو تمہارے پروردگار نے چاہا کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائیں اور (پھر) اپنا خزانہ نکالیں۔ یہ تمہارے پروردگار کی مہربانی ہے۔ اور یہ کام میں نے اپنی طرف سے نہیں کئے۔ یہ ان باتوں کا راز ہے جن پر تم صبر نہ کرسکے ﴿۸۲﴾

And as for the wall, it belonged to two orphan boys in the city, and there was beneath it a treasure belonging to them, and their father had been righteous, and thy Lord intended that they should come to their full strength and should bring forth their treasure as a mercy from their Lord; and I did it not upon my own command. Such is the interpretation of that wherewith thou couldst not bear. ﴾82﴿

وَيَسۡــَٔلُوۡنَكَ عَنۡ ذِىۡ الۡقَرۡنَيۡنِ‌ؕ قُلۡ سَاَتۡلُوۡا عَلَيۡكُمۡ مِّنۡهُ ذِكۡرًاؕ‏ ﴿۸۳﴾

اور تم سے ذوالقرنین کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔ کہہ دو کہ میں اس کا کسی قدر حال تمہیں پڑھ کر سناتا ہوں ﴿۸۳﴾

They will ask thee of Dhu'l-Qarneyn. Say: I shall recite unto you a remembrance of him. ﴾83﴿

اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِىۡ الۡاَرۡضِ وَاٰتَيۡنٰهُ مِنۡ كُلِّ شَىۡءٍ سَبَبًاۙ‏ ﴿۸۴﴾

ہم نے اس کو زمین میں بڑی دسترس دی تھی اور ہر طرح کا سامان عطا کیا تھا ﴿۸۴﴾

Lo! We made him strong in the land and gave him unto every thing a road. ﴾84﴿

فَاَ تۡبَعَ سَبَبًا‏ ﴿۸۵﴾

تو اس نے (سفر کا) ایک سامان کیا ﴿۸۵﴾

And he followed a road ﴾85﴿

حَتّٰٓى اِذَا بَلَغَ مَغۡرِبَ الشَّمۡسِ وَجَدَهَا تَغۡرُبُ فِىۡ عَيۡنٍ حَمِئَةٍ وَّوَجَدَ عِنۡدَهَا قَوۡمًا‌  ؕ قُلۡنَا يٰذَا الۡقَرۡنَيۡنِ اِمَّاۤ اَنۡ تُعَذِّبَ وَاِمَّاۤ اَنۡ تَتَّخِذَ فِيۡهِمۡ حُسۡنًا‏ ﴿۸۶﴾

یہاں تک کہ جب سورج کے غروب ہونے کی جگہ پہنچا تو اسے ایسا پایا کہ ایک کیچڑ کی ندی میں ڈوب رہا ہے اور اس (ندی) کے پاس ایک قوم دیکھی۔ ہم نے کہا ذوالقرنین! تم ان کو خواہ تکلیف دو خواہ ان (کے بارے) میں بھلائی اختیار کرو (دونوں باتوں میں تم کو قدرت ہے) ﴿۸۶﴾

Till, when he reached the setting-place of the sun, he found it setting in a muddy spring, and found a people thereabout. We said: O Dhu'l-Qarneyn! Either punish or show them kindness. ﴾86﴿

قَالَ اَمَّا مَنۡ ظَلَمَ فَسَوۡفَ نُعَذِّبُهٗ ثُمَّ يُرَدُّ اِلٰى رَبِّهٖ فَيُعَذِّبُهٗ عَذَابًا نُّكۡرًا‏ ﴿۸۷﴾

ذوالقرنین نے کہا کہ جو (کفر وبدکرداری سے) ظلم کرے گا اسے ہم عذاب دیں گے۔ پھر (جب) وہ اپنے پروردگار کی طرف لوٹایا جائے گا تو وہ بھی اسے بُرا عذاب دے گا ﴿۸۷﴾

He said: As for him who doeth wrong, we shall punish him, and then he will be brought back unto his Lord, Who will punish him with awful punishment! ﴾87﴿

وَاَمَّا مَنۡ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًـا فَلَهٗ جَزَآءَ ۨالۡحُسۡنٰى‌ۚ وَسَنَقُوۡلُ لَهٗ مِنۡ اَمۡرِنَا يُسۡرًاؕ‏ ﴿۸۸﴾

اور جو ایمان لائے گا اور عمل نیک کرے گا اس کے لئے بہت اچھا بدلہ ہے۔ اور ہم اپنے معاملے میں (اس پر کسی طرح کی سختی نہیں کریں گے بلکہ) اس سے نرم بات کہیں گے ﴿۸۸﴾

But as for him who believeth and doeth right, good will be his reward, and We shall speak unto him a mild command. ﴾88﴿

ثُمَّ اَتۡبَعَ سَبَبًا‏ ﴿۸۹﴾

پھر اس نے ایک اور سامان (سفر کا) کیا ﴿۸۹﴾

Then he followed a road ﴾89﴿

حَتّٰٓى اِذَابَلَغَ مَطۡلِعَ الشَّمۡسِ وَجَدَهَا تَطۡلُعُ عَلٰى قَوۡمٍ لَّمۡ نَجۡعَلْ لَّهُمۡ مِّنۡ دُوۡنِهَا سِتۡرًاۙ‏ ﴿۹۰﴾

یہاں تک کہ سورج کے طلوع ہونے کے مقام پر پہنچا تو دیکھا کہ وہ ایسے لوگوں پر طلوع کرتا ہے جن کے لئے ہم نے سورج کے اس طرف کوئی اوٹ نہیں بنائی تھی ﴿۹۰﴾

Till, when he reached the rising-place of the sun, he found it rising on a people for whom We had appointed no shelter therefrom. ﴾90﴿

كَذٰلِكَؕ وَقَدۡ اَحَطۡنَا بِمَا لَدَيۡهِ خُبۡرًا‏ ﴿۹۱﴾

(حقیقت حال) یوں (تھی) اور جو کچھ اس کے پاس تھا ہم کو سب کی خبر تھی ﴿۹۱﴾

So (it was). And We knew all concerning him. ﴾91﴿

ثُمَّ اَتۡبَعَ سَبَبًا‏ ﴿۹۲﴾

پھر اس نے ایک اور سامان کیا ﴿۹۲﴾

Then he followed a road ﴾92﴿

حَتّٰٓى اِذَا بَلَغَ بَيۡنَ السَّدَّيۡنِ وَجَدَ مِنۡ دُوۡنِهِمَا قَوۡمًاۙ لَّا يَكَادُوۡنَ يَفۡقَهُوۡنَ قَوۡلاً‏ ﴿۹۳﴾

یہاں تک کہ دو دیواروں کے درمیان پہنچا تو دیکھا کہ ان کے اس طرف کچھ لوگ ہیں کہ بات کو سمجھ نہیں سکتے ﴿۹۳﴾

Till, when he came between the two mountains, he found upon their hither side a folk that scarce could understand a saying. ﴾93﴿

قَالُوۡا يٰذَا الۡقَرۡنَيۡنِ اِنَّ يَاۡجُوۡجَ وَمَاۡجُوۡجَ مُفۡسِدُوۡنَ فِىۡ الۡاَرۡضِ فَهَلۡ نَجۡعَلُ لَكَ خَرۡجًا عَلٰٓى اَنۡ تَجۡعَلَ بَيۡنَـنَا وَبَيۡنَهُمۡ سَدًّا‏ ﴿۹۴﴾

ان لوگوں نے کہا ذوالقرنین! یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد کرتے رہتے ہیں بھلا ہم آپ کے لئے خرچ (کا انتظام) کردیں کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار کھینچ دیں ﴿۹۴﴾

They said: O Dhu'l-Qarneyn! Lo! Gog and Magog are spoiling the land. So may we pay thee tribute on condition that thou set a barrier between us and them? ﴾94﴿

قَالَ مَا مَكَّنِّىۡ فِيۡهِ رَبِّىۡ خَيۡرٌ فَاَعِيۡنُوۡنِىۡ بِقُوَّةٍ اَجۡعَلۡ بَيۡنَكُمۡ وَبَيۡنَهُمۡ رَدۡمًاۙ‏ ﴿۹۵﴾

ذوالقرنین نے کہا کہ خرچ کا جو مقدور خدا نے مجھے بخشا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ تم مجھے قوت (بازو) سے مدد دو۔ میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک مضبوط اوٹ بنا دوں گا ﴿۹۵﴾

He said: That wherein my Lord hath established me is better (than your tribute). Do but help me with strength (of men), I will set between you and them a bank. ﴾95﴿

اٰتُوۡنِىۡ زُبَرَ الۡحَدِيۡدِ‌ؕ حَتّٰٓى اِذَا سَاوٰى بَيۡنَ الصَّدَفَيۡنِ قَالَ انْفُخُوۡا‌ؕ حَتّٰٓى اِذَا جَعَلَهٗ نَارًاۙ قَالَ اٰتُوۡنِىۡۤ اُفۡرِغۡ عَلَيۡهِ قِطۡرًاؕ‏ ﴿۹۶﴾

تو تم لوہے کے (بڑے بڑے) تختے لاؤ (چنانچہ کام جاری کردیا گیا) یہاں تک کہ جب اس نے دونوں پہاڑوں کے درمیان (کا حصہ) برابر کر دیا۔ اور کہا کہ (اب اسے) دھونکو۔ یہاں تک کہ جب اس کو (دھونک دھونک) کر آگ کر دیا تو کہا کہ (اب) میرے پاس تانبہ لاؤ اس پر پگھلا کر ڈال دوں ﴿۹۶﴾

Give me pieces of iron - till, when he had levelled up (the gap) between the cliffs, he said: Blow! - till, when he had made it a fire, he said: Bring me molten copper to pour thereon. ﴾96﴿

فَمَا اسۡطَاعُوۡۤا اَنۡ يَّظۡهَرُوۡهُ وَمَا اسۡتَطَاعُوۡا لَهٗ نَـقۡبًا‏ ﴿۹۷﴾

پھر ان میں یہ قدرت نہ رہی کہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ یہ طاقت رہی کہ اس میں نقب لگا سکیں ﴿۹۷﴾

And (Gog and Magog) were not able to surmount, nor could they pierce (it). ﴾97﴿

قَالَ هٰذَا رَحۡمَةٌ مِّنۡ رَّبِّىۡ‌ۚ فَاِذَا جَآءَ وَعۡدُ رَبِّىۡ جَعَلَهٗ دَكَّآءَ‌ۚ وَكَانَ وَعۡدُ رَبِّىۡ حَقًّاؕ‏ ﴿۹۸﴾

بولا کہ یہ میرے پروردگار کی مہربانی ہے۔ جب میرے پروردگار کا وعدہ آپہنچے گا تو اس کو (ڈھا کر) ہموار کردے گا اور میرے پروردگار کا وعدہ سچا ہے ﴿۹۸﴾

He said: This is a mercy from my Lord; but when the promise of my Lord cometh to pass, He will lay it low, for the promise of my Lord is true. ﴾98﴿

وَتَرَكۡنَا بَعۡضَهُمۡ يَوۡمَٮِٕذٍ يَّمُوۡجُ فِىۡ بَعۡضٍ‌ وَّنُفِخَ فِىۡ الصُّوۡرِ فَجَمَعۡنٰهُمۡ جَمۡعًاۙ‏ ﴿۹۹﴾

(اس روز) ہم ان کو چھوڑ دیں گے کہ (روئے زمین پر پھیل کر) ایک دوسرے میں گھس جائیں گے اور صور پھونکا جائے گا تو ہم سب کو جمع کرلیں گے ﴿۹۹﴾

And on that day we shall let some of them surge against others, and the Trumpet will be blown. Then We shall gather them together in one gathering. ﴾99﴿

وَّعَرَضۡنَا جَهَـنَّمَ يَوۡمَٮِٕذٍ لِّـلۡكٰفِرِيۡنَ عَرۡضَاۙ‏ ﴿۱۰۰﴾

اور اُس روز جہنم کو کافروں کے سامنے لائیں گے ﴿۱۰۰﴾

On that day we shall present hell to the disbelievers, plain to view, ﴾100﴿

ۨالَّذِيۡنَ كَانَتۡ اَعۡيُنُهُمۡ فِىۡ غِطَآءٍ عَنۡ ذِكۡرِىۡ وَكَانُوۡا لَا يَسۡتَطِيۡعُوۡنَ سَمۡعًا‏ ﴿۱۰۱﴾

جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور وہ سننے کی طاقت نہیں رکھتے تھے ﴿۱۰۱﴾

Those whose eyes were hoodwinked from My reminder, and who could not bear to hear. ﴾101﴿

اَفَحَسِبَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اَنۡ يَّتَّخِذُوۡا عِبَادِىۡ مِنۡ دُوۡنِىۡۤ اَوۡلِيَآءَ‌ؕ اِنَّاۤ اَعۡتَدۡنَا جَهَـنَّمَ لِلۡكٰفِرِيۡنَ نُزُلاً‏ ﴿۱۰۲﴾

کیا کافر یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بندوں کو ہمارے سوا (اپنا) کارساز بنائیں گے (تو ہم خفا نہیں ہوں گے) ہم نے (ایسے) کافروں کے لئے جہنم کی (مہمانی) تیار کر رکھی ہے ﴿۱۰۲﴾

Do the disbelievers reckon that they can choose My bondmen as protecting friends beside Me? Lo! We have prepared hell as a welcome for the disbelievers. ﴾102﴿

قُلۡ هَلۡ نُـنَبِّئُكُمۡ بِالۡاَخۡسَرِيۡنَ اَعۡمَالاًؕ‏ ﴿۱۰۳﴾

کہہ دو کہ ہم تمہیں بتائیں جو عملوں کے لحاظ سے بڑے نقصان میں ہیں ﴿۱۰۳﴾

Say: Shall We inform you who will be the greatest losers by their works? ﴾103﴿

الَّذِيۡنَ ضَلَّ سَعۡيُهُمۡ فِىۡ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا وَهُمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ يُحۡسِنُوۡنَ صُنۡعًا‏ ﴿۱۰۴﴾

وہ لوگ جن کی سعی دنیا کی زندگی میں برباد ہوگئی۔ اور وہ یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اچھے کام کر رہے ہیں ﴿۱۰۴﴾

Those whose effort goeth astray in the life of the world, and yet they reckon that they do good work. ﴾104﴿

اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمۡ وَلِقَآٮِٕهٖ فَحَبِطَتۡ اَعۡمَالُهُمۡ فَلَا نُقِيۡمُ لَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ وَزۡنًـا‏ ﴿۱۰۵﴾

یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار کی آیتوں اور اس کے سامنے جانے سے انکار کیا تو ان کے اعمال ضائع ہوگئے اور ہم قیامت کے دن ان کے لئے کچھ بھی وزن قائم نہیں کریں گے ﴿۱۰۵﴾

Those are they who disbelieve in the revelations of their Lord and in the meeting with Him. Therefor their works are vain, and on the Day of Resurrection We assign no weight to them. ﴾105﴿

ذٰلِكَ جَزَآؤُهُمۡ جَهَنَّمُ بِمَا كَفَرُوۡا وَاتَّخَذُوۡۤا اٰيٰتِىۡ وَرُسُلِىۡ هُزُوًا‏ ﴿۱۰۶﴾

یہ ان کی سزا ہے (یعنی) جہنم۔ اس لئے کہ انہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور ہمارے پیغمبروں کی ہنسی اُڑائی ﴿۱۰۶﴾

That is their reward: hell, because they disbelieved, and made a jest of Our revelations and Our messengers. ﴾106﴿

اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتۡ لَهُمۡ جَنّٰتُ الۡفِرۡدَوۡسِ نُزُلاًۙ‏ ﴿۱۰۷﴾

جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے ان کے لئے بہشت کے باغ مہمانی ہوں گے ﴿۱۰۷﴾

Lo! those who believe and do good works, theirs are the Gardens of Paradise for welcome, ﴾107﴿

خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا لَا يَـبۡغُوۡنَ عَنۡهَا حِوَلاً‏ ﴿۱۰۸﴾

ہمیشہ ان میں رہیں گے اور وہاں سے مکان بدلنا نہ چاہیں گے ﴿۱۰۸﴾

Wherein they will abide, with no desire to be removed from thence. ﴾108﴿

قُل لَّوۡ كَانَ الۡبَحۡرُ مِدَادًا لِّـكَلِمٰتِ رَبِّىۡ لَـنَفِدَ الۡبَحۡرُ قَبۡلَ اَنۡ تَـنۡفَدَ كَلِمٰتُ رَبِّىۡ وَلَوۡ جِئۡنَا بِمِثۡلِهٖ مَدَدًا‏ ﴿۱۰۹﴾

کہہ دو کہ اگر سمندر میرے پروردگار کی باتوں کے (لکھنے کے) لئے سیاہی ہو تو قبل اس کے کہ میرے پروردگار کی باتیں تمام ہوں سمندر ختم ہوجائے اگرچہ ہم ویسا ہی اور (سمندر) اس کی مدد کو لائیں ﴿۱۰۹﴾

Say: Though the sea became ink for the Words of my Lord, verily the sea would be used up before the words of my Lord were exhausted, even though We brought the like thereof to help. ﴾109﴿

قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡ يُوۡحٰٓى اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ‌ ۚ فَمَنۡ كَانَ يَرۡجُوۡالِقَآءَ رَبِّهٖ فَلۡيَـعۡمَلۡ عَمَلاً صَالِحًـاوَّلَايُشۡرِكۡ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤاَحَدًا‏ ﴿۱۱۰﴾

کہہ دو کہ میں تمہاری کا ایک بشر ہوں۔ (البتہ) میری طرف وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود (وہی) ایک معبود ہے۔ تو جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رکھے چاہیئے کہ عمل نیک کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے ﴿۱۱۰﴾

Say: I am only a mortal like you. My Lord inspireth in me that your Allah is only One Allah. And whoever hopeth for the meeting with his Lord, let him do righteous work, and make none sharer of the worship due unto his Lord. ﴾110﴿

Browse More Surah with Tafseer and Translation

Al Kahf means “The Cave”. Surah al Kahf has revealed in Makkah i.e. Meccan surah with 110 verses. It is the 18th surah of the Holy Quran and consists of 12 rukus and present in 15 and 16 paras of the Holy Quran. It is one of five surahs which begins with Al-hamdulillah (all praise is due to Allah). Scholars describe this surah as a source of guiding principles and a strong foundation for beliefs. The distinguishing feature of this surah is its historical narratives which are sent down by Allah to correct beliefs and establish goals. Persons who memorize the first ten verses of this surah are promised to be protected from Dajjal. There is also an emphasis on Tauheed in Surah al Kahf.

Surah Kahf Wazifa:

The Person who recites Surah al Kahf on the day of Jumma, there is a light for him that shines from one Friday to the next Friday. This is the main wazifa of Surah al Kahf. This surah brings the light to the reader and this light covers the area between Kaaba and the reader. On Friday, a Muslim must find time to recite it and become one of the blessed ones.

The other wazifa of surah al Kahf is that the person who memorizes the first ten verses of the surah will be protected from Dajjal. If a person recites the last five verses of surah al Kahf at night, his all wishes will be fulfilled.

Surah Kahf benefits:

Surah al Kahf is one of the renowned surahs of the Holy Quran. It helps a person to prevent from sins and stick to the right path while reading surah. Allah’s blessings are gained through the recitation of the very surah. This surah protects the people in a miraculous way from all worse things and prepares persons to present themselves in front of Allah on the day of judgment. These are the benefits of Surah al Kahf.

Surah Kahf with Urdu translation:

Urdu translation is given for Surah al Kahf. The translation of surah is for those who want to understand the meanings of the surah. When people read and understand the translation in an effective way, then they will be able to understand each point which is given in the surah.

Surah Kahf in English:

English translation of Surah al Kahf is for those who cannot read Urdu properly and want to understand the meaning of the surah. English translation enables people to read surah in effective way. English translation is also for those people who cannot read Arabic as well.

Surah Kahf ki tilawat:

Surah al Kahf is recited in a beautiful voice by many people. When we listen to tilawat of the very surah, we feel relaxed. People used to find great peace while reciting the surah.

Surah Kahf pdf:

Pdf of surah al Kahf is given for those who want to recite the surah in their cell phones or gadgets at their working place. When people cannot recite the surah in the physical form of the Quran due to any reason, then they prefer to recite it in pdf form. A Pdf of surah enables persons to recite at any place. Click here to download and recite PDF format of Surah Kahf.

Surah Kahf Tafseer:

Tafseer of the surah is given when Muslims want to know the details of the surah. Tafseer enables the persons to know about the interpretation of verses of the surah. When you want to know about the details of surah i.e. why this surah revealed and what is the story behind revealing of the surah, then you need to read the Tafseer of Surah Kahf.

What are the themes in Surah Kahf?

There are 4 Major themes in this Surah

  • Trial of Faith – People of the Cave/ Ashabu Al-Kahf (Verses 9 – 26)
  • Trial of Wealth – The story of the rich and the poor (Verses 32 – 44)
  • Trial of Knowledge – Moses and Al-Khidr (Verses 60–82)
  • Trial of Power – Dhul-Qar-nayn with Yajuj Majuj (Verses 83–98)

 

What is the benefit of reciting Surah Kahf on every Friday?

A person who recites Surah al Kahf on day of Jumma, there is a light for him that shines from one Friday to the next Friday.

What is the benefit of memorizing the first ten verses of Surah Kahf?

The person who memorizes the first ten of the surah will be protected from Dajjal.

What is the benefit of reciting the last five verses of Surah Kahf at night?

If a person recites the last five verses of surah al Kahf at night, his all wishes will be fulfilled.

In Which Para of Quran e Pak Surah Kahf is?

Surah Kahf consists of 12 rukus and present in 15 and 16 Paras of the Holy Quran.