چاہت غمزے جتا رہی ہے

چاہت غمزے جتا رہی ہے

وحشت صحرا دکھا رہی ہے

غنچوں کا جگر ہلا رہی ہے

بلبل کیا گل کھلا رہی ہے

یوسف کا پتا لگا رہی ہے

خوشبو کنعاں میں آ رہی ہے

شیریں کیا رنگ لا رہی ہے

عاشق کا لہو بہا رہی ہے

کس شوخ کو دیجئے دل زار

کس میں صاحب وفا رہی ہے

آوازۂ فیض ہے جہاں میں

جس کی شہرت سدا رہی ہے

ڈائن ہے پری وشوں کی فرقت

دل کھا کے کلیجہ کھا رہی ہے

جاں نذر ہوئی پری رخوں کی

مٹی کو ہوا اڑا رہی ہے

چاہت کی کشش نے لو ڈبو دی

یوسف کو کنوئیں جھکا رہی ہے

دل میں جو بسے ہوے ہیں گل رو

سرخی آنکھوں میں چھا رہی ہے

گہتا ہوں جبیں کو پائے بت سے

تقدیر لکھا مٹا رہی ہے

ہنستے ہوئے دیکھ کر گلوں کو

شبنم آنسو بہا رہی ہے

اندھیر کا آج سامنا ہے

سرمہ وہ پری لگا رہی ہے

کیوں جان نہیں نکلتی آغاؔ

کیسے صدمے اٹھا رہی ہے

(1505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahat Ghamze Jata Rahi Hai In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Chahat Ghamze Jata Rahi Hai is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Chahat Ghamze Jata Rahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Chahat Ghamze Jata Rahi Hai by Aagha Akbarabadi in PDF.