دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اور

دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اور

ابر کعبہ سے اٹھا ہے مان کہنا ایک اور

جھومتا آتا ہے وہ بادل کا ٹکڑا ایک اور

ساقیا بھر کر پلا دے جام صہبا ایک اور

دن کو جو کچھ تم نے دیکھا یہ تو تھی سب دل لگی

شب کو رہ جاؤ تو دکھلائیں تماشا ایک اور

میں انہیں کہتا ہوں تم بے درد ہو نا آشنا

وہ لگاتے ہیں مجھے الزام الٹا ایک اور

دل کو نفرت ہو گئی نظروں سے آخر گر گئے

تم سے بہتر اپنی آنکھوں میں سمایا ایک اور

کیوں سسکتا چھوڑے جاتے ہو مجھے مقتل میں تم

فیصلہ کر دوں میں قرباں دے کے چرکا ایک اور

تیرے آنے میں توقف جب ہوا اے نامہ بر

خط انہیں بے چین ہو کر ہم نے لکھا ایک اور

بند محرم کے کھلے کچھ بے حجابی ہو چکی

وہ بھی اب اٹھ جائے جو باقی ہے پردا ایک اور

دوست دشمن ہو گئے یاروں نے آنکھیں پھیر لیں

رہ گیا ہے آپ کا مجھ کو بھروسا ایک اور

وصل کی شب میں کیا مرغ سحر کا بند و بست

نعرۂ اللہ اکبر کا ہے دھڑکا ایک اور

ہو چکا ذکر دہن وصف کمر لکھتے ہیں ہم

دام میں صیاد کے پھنستا ہے عنقا ایک اور

صید کی کثرت سے آغاؔ بن پڑی صیاد کی

دو نے گر پائی رہائی آ کے الجھا ایک اور

(1543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Daur Saghar Ka Chale Saqi Dobara Ek Aur by Aagha Akbarabadi in PDF.