ملتے ہیں ہاتھ، ہاتھ لگیں گے انار کب

ملتے ہیں ہاتھ، ہاتھ لگیں گے انار کب

جوبن کا ان کے دیکھیے ہوگا ابھار کب

عشاق منتظر ہیں قیامت کب آئے گی

بے پردہ منہ دکھائے گا وہ پردہ دار کب

اک روز اپنی جان پہ ہم کھیل جائیں گے

تم پوچھتے رہوگے یوں ہی بار بار کب

بیکس کو کون روئے غریبوں کا کون ہے

میری لحد پہ شمع ہوئی اشک بار کب

کون آیا پڑھتے فاتحہ کس نے چڑھائے پھول

مرنے کے بعد پوچھتا ہے کوئی یار کب

امید ناامید کو ان سے نہیں رہی

دشمن کے دوست ہیں وہ ہوئے میرے یار کب

جو اونچے اونچے ہیں وہی جاتے ہیں بام پر

محفل میں ہم غریبوں کو ملتا ہے یار کب

جب نقد مال تو نے دیا ہم نے نقد دل

ساقی ہمیں بتا دے کہ پی تھی ادھار کب

ملنا چھڑایا تم سے مرا رشک غیر نے

کرتا ہے کوئی آپ سے جبر اختیار کب

آغاؔ کو ذبح کرتے ہو اپنی گلی میں کیوں

جائز ہے میری جان حرم میں شکار کب

(1697) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Malte Hain Hath, Hath Lagenge Anar Kab In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Malte Hain Hath, Hath Lagenge Anar Kab is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Malte Hain Hath, Hath Lagenge Anar Kab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Malte Hain Hath, Hath Lagenge Anar Kab by Aagha Akbarabadi in PDF.