نمود قدرت پروردگار ہم بھی ہیں

نمود قدرت پروردگار ہم بھی ہیں

نتیجۂ چمن روزگار ہم بھی ہیں

شریک صحبت اغیار و یار ہم بھی ہیں

گلوں میں گل ہیں تو خاروں میں خار ہم بھی ہیں

مقابل چمن لالہ زار ہم بھی ہیں

جگر کے داغوں سے رشک بہار ہم بھی ہیں

کرو حجاب نہ ہم سے الگ الگ نہ پھرو

ادھر بھی آؤ کہ یاروں کے یار ہم بھی ہیں

وہ کہتے ہیں کہ بلا شک ہے دل کو دل سے راہ

تمہاری طرح سے اب بے قرار ہم بھی ہیں

ادھار بھی ہمیں مل جاتی ہے مئے گل رنگ

کلال خانہ میں ذی اعتبار ہم بھی ہیں

خزاں کا دخل نہیں ہے ہمارے گلشن میں

بسان سرو ہمیشہ بہار ہم بھی ہیں

خدا وہ دن تو دکھائے ہمیں سمجھ لیں گے

شب وصال بھی باقی ہے یار ہم بھی ہیں

بط شراب اڑائیں گے مینہ برسنے دو

خدا کے فضل کے امیدوار ہم بھی ہیں

شریک حال ہیں ہر دل جلے کی صحبت میں

جو شمع روتی ہے تو اشک بار ہم بھی ہیں

ہمیں ستاؤ نہ اتنا بتو خدا سے ڈرو

کہ ایک بندۂ پروردگار ہم بھی ہیں

نصیب رنج ہوا جب خوشی کے دن آئے

خزاں رسیدۂ فصل بہار ہم بھی ہیں

وہ دام گیسو میں دل کو پھنساتے ہیں آغاؔ

جہاں میں شاعر مضموں شکار ہم بھی ہیں

(1842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Numud-e-qudrat-e-parwardigar Hum Bhi Hain In Urdu By Famous Poet Aagha Akbarabadi. Numud-e-qudrat-e-parwardigar Hum Bhi Hain is written by Aagha Akbarabadi. Enjoy reading Numud-e-qudrat-e-parwardigar Hum Bhi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aagha Akbarabadi. Free Dowlonad Numud-e-qudrat-e-parwardigar Hum Bhi Hain by Aagha Akbarabadi in PDF.