داستان شوق کتنی بار دہرائی گئی

داستان شوق کتنی بار دہرائی گئی

سننے والوں میں توجہ کی کمی پائی گئی

فکر ہے سہمی ہوئی جذبہ ہے مرجھایا ہوا

موج کی شورش گئی دریا کی گہرائی گئی

حسن بھی ہے مصلحت بیں عشق بھی دنیا شناس

آپ کی شہرت گئی یاروں کی رسوائی گئی

ہم تو کہتے تھے زمانہ ہی نہیں جوہر شناس

غور سے دیکھا تو اپنے میں کمی پائی گئی

زخم ملتے ہیں علاج زخم دل ملتا نہیں

وضع قاتل رہ گئی رسم مسیحائی گئی

گرد اڑائی جو سیاست نے وہ آخر دھل گئی

اہل دل کی خاک میں بھی زندگی پائی گئی

میری مدھم لے کا جادو اب بھی باقی ہے سرورؔ

فصل کے نغمے گئے موسم کی شہنائی گئی

(1699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dastan-e-shauq Kitni Bar Dohrai Gai In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Dastan-e-shauq Kitni Bar Dohrai Gai is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Dastan-e-shauq Kitni Bar Dohrai Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Dastan-e-shauq Kitni Bar Dohrai Gai by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.