دل دادگان لذت ایجاد کیا کریں

دل دادگان لذت ایجاد کیا کریں

سیلاب اشک و آہ پہ بنیاد کیا کریں

کرنا ہے بن کو تازہ نہالوں کی دیکھ بھال

بیتی ہوئی بہار کو وہ یاد کیا کریں

ہاں جان کر امید کی مدھم رکھی ہے لو

اب اور پاس خاطر ناشاد کیا کریں

سنگیں حقیقتوں سے کہاں تک ملول ہوں

رعنائی خیال کو برباد کیا کریں

دیکھو جسے لیے ہے وہ زخموں کی کائنات

ہم ایک اپنے زخم پہ فریاد کیا کریں

رندوں کی آرزو کا تلاطم کہاں سے لائیں

آسودگان مسند ارشاد کیا کریں

کس کو نہیں سکون کی خواہش جہان میں

افتادگان رہ گزر باد کیا کریں

جو ہر نظر میں تازہ کریں میکدے ہزار

سچ ہے سرورؔ رفتہ کو وہ یاد کیا کریں

(1344) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-dadgan-e-lazzat-e-ijad Kya Karen In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Dil-dadgan-e-lazzat-e-ijad Kya Karen is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Dil-dadgan-e-lazzat-e-ijad Kya Karen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Dil-dadgan-e-lazzat-e-ijad Kya Karen by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.