ہمیں تو مے کدے کا یہ نظام اچھا نہیں لگتا

ہمیں تو مے کدے کا یہ نظام اچھا نہیں لگتا

نہ ہو سب کے لیے گردش میں جام اچھا نہیں لگتا

کبھی تنہائی کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کا

پیام اچھا نہیں لگتا سلام اچھا نہیں لگتا

خدا سے لو لگائیں یا خدائی سے رہے رشتہ

فقط اپنی خودی کا احترام اچھا نہیں لگتا

جبین پر شکن خاصان عالم کی نہیں بھاتی

مگر یہ بھی ہے غوغائے عوام اچھا نہیں لگتا

نہ خوشبو پیرہن کی ہے نہ زلفوں کی نہ باتوں کی

ہمیں یہ جلوۂ بالائے بام اچھا نہیں لگتا

میسر ہو تو قدرے لطف بھی نعمت ہے یاں یارو

کسی کا وعدۂ عیش دوام اچھا نہیں لگتا

یہ سستی لذتوں سستی سیاست کے پجاری ہیں

ہمیں احباب کا سودائے خام اچھا نہیں لگتا

جہاں حرکت نہیں ہوتی وہاں برکت نہیں ہوتی

سرورؔ اب وادئ گل میں قیام اچھا نہیں لگتا

(1511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein To Mai-kade Ka Ye Nizam Achchha Nahin Lagta In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Hamein To Mai-kade Ka Ye Nizam Achchha Nahin Lagta is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Hamein To Mai-kade Ka Ye Nizam Achchha Nahin Lagta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Hamein To Mai-kade Ka Ye Nizam Achchha Nahin Lagta by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.