ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں

ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں

جسے ہم جی نہیں پاے اسی کو جیتے رہتے ہیں

ہمارے دکھ کی بارش کو کوئی دامن نہیں ملتا

ہماری آنکھ کے بادل نمی کو جیتے رہتے ہیں

کسی کے ساتھ ہیں رسمیں کسی کے ساتھ ہیں قسمیں

کسی کے ساتھ جینا ہے کسی کو جیتے رہتے ہیں

ہمیں معلوم ہے اک دن بھروسہ ٹوٹ جائے گا

مگر پھر بھی سرابوں میں ندی کو جیتے رہتے ہیں

ہمارے ساتھ چلتی ہے تمہارے پیار کی خوشبو

لگائی تھی جو تم نے اس لگی کو جیتے رہتے ہیں

چہکتے گھر مہکتے کھیت اور وہ گاؤں کی گلیاں

جنہیں ہم چھوڑ آئے ان سبھی کو جیتے رہتے ہے

خدا کے نام لیوا ہم بھی ہیں تم بھی ہو اور وہ بھی

مگر افسوس سب اپنی خودی کو جیتے رہتے ہیں

(2391) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Hamesha Zindagi Ki Har Kami Ko Jite Rahte Hain by Aalok Shrivastav in PDF.