ہر بار ہوا ہے جو وہی تو نہیں ہوگا

ہر بار ہوا ہے جو وہی تو نہیں ہوگا

ڈر جس کا ستاتا ہے ابھی تو نہیں ہوگا

دنیا کو چلو پرکھیں نئے دوست بنائیں

ہر شخص زمانے میں وہی تو نہیں ہوگا

وہ شخص بڑا ہے تو غلط ہو نہیں سکتا

دنیا کو بھروسہ یہ ابھی تو نہیں ہوگا

ہے اس کا اشارہ بھی سمجھنے کی ضرورت

ہوگا تو کبھی ہوگا ابھی تو نہیں ہوگا

دو چار گڑے مردے اکھاڑیں گے کسی روز

ہر بار نیا جھگڑا کبھی تو نہیں ہوگا

کچھ اور بھی ہو سکتا ہے تقریر کا مطلب

جو آپ نے سمجھا ہے وہی تو نہیں ہوگا

ہر بار زمانے کا ستم ہوگا مجھی پر

ہاں میں ہی بدل جاؤں کبھی تو نہیں ہوگا

(1279) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Har Bar Hua Hai Jo Wahi To Nahin Hoga by Aalok Shrivastav in PDF.