جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارہ ہوگا

جب بھی تقدیر کا ہلکا سا اشارہ ہوگا

آسماں پر کہیں میرا بھی ستارہ ہوگا

دشمنی نیند سے کر کے ہوں پشیمانی میں

کس طرح اب مرے خوابوں کا گزارہ ہوگا

منتظر جس کے لیے ہم ہیں کئی صدیوں سے

جانے کس دور میں وہ شخص ہمارا ہوگا

میں نے پلکوں کو چمکتے ہوئے دیکھا ہے ابھی

آج آنکھوں میں کوئی خواب تمہارا ہوگا

دل پرستار نہیں اپنا پجاری بھی نہیں

دیوتا کوئی بھلا کیسے ہمارا ہوگا

تیز رو اپنے قدم ہو گئے پتھر کیسے

کون ہے کس نے مجھے ایسے پکارا ہوگا

(1277) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga In Urdu By Famous Poet Aalok Shrivastav. Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga is written by Aalok Shrivastav. Enjoy reading Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aalok Shrivastav. Free Dowlonad Jab Bhi Taqdir Ka Halka Sa Ishaara Hoga by Aalok Shrivastav in PDF.