ہوائیں تیز تھیں یہ تو فقط بہانے تھے

ہوائیں تیز تھیں یہ تو فقط بہانے تھے

سفینے یوں بھی کنارے پہ کب لگانے تھے

خیال آتا ہے رہ رہ کے لوٹ جانے کا

سفر سے پہلے ہمیں اپنے گھر جلانے تھے

گمان تھا کہ سمجھ لیں گے موسموں کا مزاج

کھلی جو آنکھ تو زد پہ سبھی ٹھکانے تھے

ہمیں بھی آج ہی کرنا تھا انتظار اس کا

اسے بھی آج ہی سب وعدے بھول جانے تھے

تلاش جن کو ہمیشہ بزرگ کرتے رہے

نہ جانے کون سی دنیا میں وہ خزانے تھے

چلن تھا سب کے غموں میں شریک رہنے کا

عجیب دن تھے عجب سرپھرے زمانے تھے

(1443) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Hawaen Tez Thin Ye To Faqat Bahane The by Aashufta Changezi in PDF.