ٹھکانے یوں تو ہزاروں ترے جہان میں تھے

ٹھکانے یوں تو ہزاروں ترے جہان میں تھے

کوئی صدا ہمیں روکے گی اس گمان میں تھے

عجیب بستی تھی چہرے تو اپنے جیسے تھے

مگر صحیفے کسی اجنبی زبان میں تھے

بہت خوشی ہوئی ترکش کے خالی ہونے پر

ذرا جو غور کیا تیر سب کمان میں تھے

علاج ڈھونڈھ نکالیں گے اپنی وحشت کا

جنوں نواز ابھی تک اسی گمان میں تھے

ہم ایک ایسی جگہ جا کے لوٹ کیوں آئے

جہاں سنا ہے کہ سب آخری زمان میں تھے

(1240) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thikane Yun To Hazaron Tere Jahan Mein The In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Thikane Yun To Hazaron Tere Jahan Mein The is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Thikane Yun To Hazaron Tere Jahan Mein The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Thikane Yun To Hazaron Tere Jahan Mein The by Aashufta Changezi in PDF.