پرچھائیاں پکڑنے والے

ڈائری کے یہ سادہ ورق

اور قلم چھین لو

آئینوں کی دکانوں میں سب

اپنے چہرے لیے

اک برہنہ تبسم کے محتاج ہیں

سرد بازار میں

ایک بھی چاہنے والا ایسا نہیں

جو انہیں زندگی کا سبب بخش دے

دھند سے جگمگاتے ہوئے شہر کی بتیاں

سجدہ کرتی ہوئی کہکشاں

خوبصورت خداؤں کی پھرتی ہوئی ٹولیاں

ایسا لگتا ہے سب

ایک مدت سے پرچھائیوں کو پکڑنے میں مصروف ہیں!!!

(1234) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parchhaiyan PakaDne Wale In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Parchhaiyan PakaDne Wale is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Parchhaiyan PakaDne Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Parchhaiyan PakaDne Wale by Aashufta Changezi in PDF.