مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم

مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم

ہم کو خوشی ملے تو نہ لیں گے خوشی سے ہم

پھولوں کی آرزو نہ کریں گے کسی سے ہم

کانٹے سمیٹ لائے ہیں ان کی گلی سے ہم

ہم شام غم کو صبح مسرت کا نام دیں

سورج کریں طلوع نہ کیوں تیرگی سے ہم

سچ کے لئے ہم آج کے سقراط بن گئے

پیتے ہیں جام زہر کا اپنی خوشی سے ہم

ہم مل کے خود سے خود کو بھی پہچانتے نہیں

اپنے لیے بھی بن گئے ہیں اجنبی سے ہم

غم کھاتے کھاتے ہو گیا مانوس غم مزاج

ہو جاتے ہیں فسردہ و محور خوشی سے ہم

ہم کو وطن میں اب کوئی پہچانتا نہیں

اپنے وطن میں پھرتے ہیں اب اجنبی سے ہم

بن جائیں کیوں نہ خود ہی نمود سحر کی ضو

آسیؔ ضیا طلب نہ کریں تیرگی سے ہم

(1356) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum In Urdu By Famous Poet Aasi Ramnagri. Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum is written by Aasi Ramnagri. Enjoy reading Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ramnagri. Free Dowlonad Manus Ho Gae Hain Gham-e-zindagi Se Hum by Aasi Ramnagri in PDF.