تمہیں گلا ہی سہی ہم تماشہ کرتے ہیں

تمہیں گلا ہی سہی ہم تماشہ کرتے ہیں

مگر یہ لوگ بھی کیا کم تماشہ کرتے ہیں

دکھائی دیتے نہیں اولاً مرے درویش

کہیں ملیں تو بہ رقصم تماشہ کرتے ہیں

یہ خاص بھیڑ ہے مرحوم بادشاہوں کی

یہاں سکندر آعظم تماشہ کرتے ہیں

شریک کار عبادت نہیں رہے کہ یہ لوگ

درون مجلس ماتم تماشہ کرتے ہیں

بس ایک پاؤں تھرکتا ہے رات دن مجھ میں

چہار سو کئی عالم تماشہ کرتے ہیں

کھلا ہے آج بھی اس خانقاہ عشق کا در

ملنگ آج بھی پیہم تماشہ کرتے ہیں

طیور دیکھنے آتے ہیں میری ایک جھلک

ہزار برگد و شیشم تماشہ کرتے ہیں

یہ شہر مجمع خالی سے گر نہیں ہے خوش

تو آؤ مل کے عزیزم تماشہ کرتے ہیں

کچھ ایسے لوگ ہیں میرے بھی ملنے والے لوگ

جو بر جنازہ و چہلم تماشہ کرتے ہیں

(1420) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhein Gila Hi Sahi Hum Tamasha Karte Hain In Urdu By Famous Poet Aatif Kamal Rana. Tumhein Gila Hi Sahi Hum Tamasha Karte Hain is written by Aatif Kamal Rana. Enjoy reading Tumhein Gila Hi Sahi Hum Tamasha Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatif Kamal Rana. Free Dowlonad Tumhein Gila Hi Sahi Hum Tamasha Karte Hain by Aatif Kamal Rana in PDF.