الفتوں کا خدا نہیں ہوں میں

الفتوں کا خدا نہیں ہوں میں

رنج و غم سے جدا نہیں ہوں میں

ایک عرصہ ہوا گئے اس کو

اب تو اس کا پتا نہیں ہوں میں

کلیوگی سوچ سے ہوں پردوشت

کوئی تازہ ہوا نہیں ہوں میں

خرچوں کے بوجھ نے کمر توڑی

شوق سے کوئی جھکا نہیں ہوں میں

بے وفا با وفا نہیں ہوگا

عشق کی کیمیا نہیں ہوں میں

چند سکے ہیں لوگوں کی قیمت

شکر ہے کہ بکا نہیں ہوں میں

دھرم اور ذات کی جکڑ ایسی

پر تو ہیں پر اڑا نہیں ہوں میں

(1116) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ulfaton Ka KHuda Nahin Hun Main In Urdu By Famous Poet Aatish Indori. Ulfaton Ka KHuda Nahin Hun Main is written by Aatish Indori. Enjoy reading Ulfaton Ka KHuda Nahin Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatish Indori. Free Dowlonad Ulfaton Ka KHuda Nahin Hun Main by Aatish Indori in PDF.