جو ہیں مظلوم ان کو تو تڑپتا چھوڑ دیتے ہیں

جو ہیں مظلوم ان کو تو تڑپتا چھوڑ دیتے ہیں

یہ کیسا شہر ہے ظالم کو زندہ چھوڑ دیتے ہیں

انا کے سکے ہوتے ہیں فقیروں کی بھی جھولی میں

جہاں ذلت ملے اس در پہ جانا چھوڑ دیتے ہیں

ہوا کیسا اثر معصوم ذہنوں پر کہ بچوں کو

اگر پیسے دکھاؤ تو کھلونا چھوڑ دیتے ہیں

اگر معلوم ہو جائے پڑوسی اپنا بھوکا ہے

تو غیرت مند ہاتھوں سے نوالہ چھوڑ دیتے ہیں

مہذب لوگ بھی سمجھے نہیں قانون جنگل کا

شکاری شیر بھی کوؤں کا حصہ چھوڑ دیتے ہیں

پرندوں کو بھی انساں کی طرح ہے فکر روزی کی

سحر ہوتے ہی اپنا آشیانہ چھوڑ دیتے ہیں

تعجب کچھ نہیں داناؔ جو بازار سیاست میں

قلم بک جائیں تو سچ بات لکھنا چھوڑ دیتے ہیں

(1433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Hain Mazlum Un Ko To TaDapta ChhoD Dete Hain In Urdu By Famous Poet Abbas Dana. Jo Hain Mazlum Un Ko To TaDapta ChhoD Dete Hain is written by Abbas Dana. Enjoy reading Jo Hain Mazlum Un Ko To TaDapta ChhoD Dete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Dana. Free Dowlonad Jo Hain Mazlum Un Ko To TaDapta ChhoD Dete Hain by Abbas Dana in PDF.