عجب سودائے وحشت ہے دل خود سر میں رہتا ہے

عجب سودائے وحشت ہے دل خود سر میں رہتا ہے

یہ کیسی چھب کا مالک ہے یہ کیسے گھر میں رہتا ہے

اسی کے دم قدم سے ہے جہان دید و نظارا

کہیں آنکھوں میں بستا ہے کہیں منظر میں رہتا ہے

نہال خشک میں اب تک وہ سوکھا زرد سا پتا

برہنہ لگتا ہے لیکن لباس زر میں رہتا ہے

مری آنکھوں سے لے کر تیرے چہرے تک ستارے ہیں

کہ جو گردش میں آ جائے اسی محور میں رہتا ہے

میں اپنے عکس کو رم خوردگی سے باز کیا رکھوں

غزال آئنہ خانہ کسی کے ڈر میں رہتا ہے

مجھے تو گور گریہ میں سلا دیتے ہیں گھر والے

مگر احساس بیداری مرے بستر میں رہتا ہے

(1434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajab Sauda-e-wahshat Hai Dil-e-KHud-sar Mein Rahta Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Ajab Sauda-e-wahshat Hai Dil-e-KHud-sar Mein Rahta Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Ajab Sauda-e-wahshat Hai Dil-e-KHud-sar Mein Rahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Ajab Sauda-e-wahshat Hai Dil-e-KHud-sar Mein Rahta Hai by Abbas Tabish in PDF.