ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

میری وحشت نے مجھے رقص دگر پر رکھا

میرے مالک نے تجھے آئنہ داری دے کر

نگراں تجھ کو مرے حسن نظر پر رکھا

لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن

شہر کو اس نے مری خیر خبر پر رکھا

زندگی تو نے قدم موڑ دیئے اور طرف

اور اندر سے مجھے اور سفر پر رکھا

اہل وحشت کو مگر کون بتاتا جا کر

ہو گیا ناف غزالیں کوئی گھر پر رکھا

کونپلیں پھوٹ پڑیں دست دعا سے میرے

دم آمین جو میں دیدۂ تر پر رکھا

ختم ہوتی ہی نہیں گریہ و زاری ان کی

میر نے ہاتھ تو ہر لفظ کے سر پر رکھا

میں نے اس ڈر سے اسے توڑ لیا ہے تابشؔ

سوکھ جائے نہ کہیں شاخ شجر پر رکھا

(1197) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Ek Qadam Tegh Pe Aur Ek Sharar Par Rakkha by Abbas Tabish in PDF.