سانس کے ہمراہ شعلے کی لپک آنے کو ہے

سانس کے ہمراہ شعلے کی لپک آنے کو ہے

ایسا لگتا ہے کوئی روشن مہک آنے کو ہے

پھر پس پسپائی میرا حوصلہ زندہ ہوا

آسماں سے پھر کوئی تازہ کمک آنے کو ہے

ایک خلقت ہی نہیں ہے بد گمانی کا شکار

اس کی جانب سے مرے بھی دل میں شک آنے کو ہے

ایک مدت سے چراغ سرد سا رکھا ہوں میں

اس توقع پر کہ آنچل کی بھڑک آنے کو ہے

اے سفر کی رائیگانی آیتوں کے ساتھ چل

پھر وہی جنگل وہی سونی سڑک آنے کو ہے

بید مجنوں ہو رہے ہیں تیر کیا تلوار کیا

میرے دشمن میں بھی اب شاید لچک آنے کو ہے

اب تو اس چھت پر کوئی ماہ شبانہ چاہئے

سایۂ قامت فصیل شام تک آنے کو ہے

راستے گم ہو رہے ہیں دھند کی پہنائی میں

سردیوں کی شام ہے پھر اس کا چک آنے کو ہے

(1377) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sans Ke Ham-rah Shoale Ki Lapak Aane Ko Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Sans Ke Ham-rah Shoale Ki Lapak Aane Ko Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Sans Ke Ham-rah Shoale Ki Lapak Aane Ko Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Sans Ke Ham-rah Shoale Ki Lapak Aane Ko Hai by Abbas Tabish in PDF.