بد صحبتوں کو چھوڑ شریفوں کے ساتھ گھوم

بد صحبتوں کو چھوڑ شریفوں کے ساتھ گھوم

پی خوش نما گلاس سے اچھے لبوں کو چوم

لہجے کو شوخ چہرے کو تازہ بنائے رکھ

تحسین کی صبا ہو کہ تضحیک کی سموم

مے خانۂ مفاد کے مے کش ہیں ہوش مند

موقع سے لے لے جام توازن کے ساتھ جھوم

برج ''عمل'' میں ''چانس'' کے سورج کی کر گرفت

سڑکیں ہیں ''زائچہ'' ترا یہ قمقمے نجوم

ٹھہرا تو پھر اڑائیں گی خاموشیاں مذاق

اسٹیج سے اتر جو مچے تالیوں کی دھوم

ہاں گلشن طلب کی انہیں بلبلیں سمجھ

ویراں کدے میں جسم کے یہ خواہشوں کے بوم

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bad-sohbaton Ko ChhoD Sharifon Ke Sath Ghum In Urdu By Famous Poet Abdul Ahad Saaz. Bad-sohbaton Ko ChhoD Sharifon Ke Sath Ghum is written by Abdul Ahad Saaz. Enjoy reading Bad-sohbaton Ko ChhoD Sharifon Ke Sath Ghum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Ahad Saaz. Free Dowlonad Bad-sohbaton Ko ChhoD Sharifon Ke Sath Ghum by Abdul Ahad Saaz in PDF.