ہم کیا کہیں کہ آبلہ پائی سے کیا ملا

ہم کیا کہیں کہ آبلہ پائی سے کیا ملا

دنیا ملی کسی کو کسی کو خدا ملا

ہم خود کو دیکھنے کے تو لائق نہ تھے مگر

ہر آئنہ ہماری طرف دیکھتا ملا

ایسا تھا کون روح کے اندر جو دیکھتا

ہر سطح میں وگرنہ ہمیں جانچتا ملا

انسان اور وقت میں کب دوستی رہی

ہر لمحہ آدمی کا لہو چاٹتا ملا

انساں سمجھ کے ہم نے اسے دل میں رکھ لیا

انساں کے روپ میں مگر اک دیوتا ملا

دل دار بھی ملے ہمیں پر اس کو کیا کریں

کوئی خیال سا تو کوئی خواب سا ملا

(1110) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Kya Kahen Ki Aabla-pai Se Kya Mila In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Hum Kya Kahen Ki Aabla-pai Se Kya Mila is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Hum Kya Kahen Ki Aabla-pai Se Kya Mila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Hum Kya Kahen Ki Aabla-pai Se Kya Mila by Abdullah Javed in PDF.