ایک بھی چین کا بستر نہیں ہونے دیتا

ایک بھی چین کا بستر نہیں ہونے دیتا

میرے گھر کو وہ مرا گھر نہیں ہونے دیتا

نت نیا ایک شگوفہ وہ دکھاتا ہے مجھے

ظلم کی حد وہ مقرر نہیں ہونے دیتا

سب کو دکھلاتا ہے وہ چھوٹا بنا کر مجھ کو

مجھ کو وہ میرے برابر نہیں ہونے دیتا

کیسی سازش ہے یہ اس کی ذرا میں بھی دیکھوں

کیوں مجھے وہ سر منظر نہیں ہونے دیتا

خوف کیسا ہے یہ شاہیں کے قبیلہ میں تپشؔ

کیوں ممولوں میں کوئی پر نہیں ہونے دیتا

(844) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Ek Bhi Chain Ka Bistar Nahin Hone Deta In Urdu By Famous Poet Abdussamad ’Tapish’. Ek Bhi Chain Ka Bistar Nahin Hone Deta is written by Abdussamad ’Tapish’. Enjoy reading Ek Bhi Chain Ka Bistar Nahin Hone Deta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdussamad ’Tapish’. Free Dowlonad Ek Bhi Chain Ka Bistar Nahin Hone Deta by Abdussamad ’Tapish’ in PDF.