تیر اندازوں کو اندازہ نہیں

تیر اندازوں کو اندازہ نہیں

زد میں آنا تھا جسے آیا نہیں

کچھ تصور کچھ توقع کچھ گماں

یہ بھی کیا خوابوں کا خمیازہ نہیں

ساری بستی میں فقط اک تیری ذات

قبلہ و کعبہ سہی کعبہ نہیں

جس ہوا میں تو ہے آقائے چمن

کوئی بھی جھونکا وہاں تازہ نہیں

دھول کی آنکھوں میں جا ہوتی نہیں

پاؤں میں لگتا کبھی سرمہ نہیں

ہے کھڑا ساحل پہ لہروں سے پرے

پار جانے پر وہ آمادہ نہیں

چاہتا ہے تو جو تزئین وفا

پھول لا کانٹوں کا گلدستہ نہیں

اپنے دل میں آپ ہی رہتا ہے وہ

دوسرا کیا اس میں رہ سکتا نہیں

آسماں خاموش ہو اور لوگ چپ

دیر تک یہ سلسلہ چلتا نہیں

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tir-andazon Ko Andaza Nahin In Urdu By Famous Poet Absar Abdul Ali. Tir-andazon Ko Andaza Nahin is written by Absar Abdul Ali. Enjoy reading Tir-andazon Ko Andaza Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Absar Abdul Ali. Free Dowlonad Tir-andazon Ko Andaza Nahin by Absar Abdul Ali in PDF.