ہے عام ازل ہی سے فیضان محبت کا

ہے عام ازل ہی سے فیضان محبت کا

امکان مسلم ہے امکان محبت کا

توڑا نہیں جا سکتا پیمان محبت کا

نقصان خود اپنا ہے نقصان محبت کا

پھر ان کی نگاہوں سے ٹکرائی مری نظریں

پھر بڑھنے لگا دل میں طوفان محبت کا

ایک ایک تمنا میں لاکھوں ہیں تمنائیں

ارمانوں کی دنیا ہے ارمان محبت کا

اس واسطے مسلم کی فطرت میں محبت ہے

دیتا ہے سبق اس کو قرآن محبت کا

برباد محبت کی حالت ہے عجب حالت

ہے بے سر و سامانی سامان محبت کا

جذبات محبت کے میں لاکھ چھپاتا ہوں

کرتی ہیں مری نظریں اعلان محبت کا

گویا مرے سینے میں میزان محبت ہے

یوں دل میں جگر میں ہے پیکان محبت کا

وہ نور کا پرتو ہے یا حسن کا پرتو ہے

ہے دین محبت کا ایمان محبت کا

جو درد کا حامل ہے وہ ذوق میں کامل ہے

بے حس کو نہیں ہوتا ایقان محبت کا

اجمال یہ بے شک ہے تفصیل کا آئینہ

مضمون پہ حاوی ہے عنوان محبت کا

ہیں اس کے تصور کو گھیرے ہوئے ارماں سب

رہتا ہے فقیروں میں سلطان محبت کا

آتی ہے نظر اس میں اخلاص کی ہر صورت

آئینہ ہے آئینہ انسان محبت کا

نیرنگ محبت کا ہر شعر سے ظاہر ہے

ہے قدرؔ کا دیواں بھی دیوان محبت کا

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Aam Azal Hi Se Faizan Mohabbat Ka In Urdu By Famous Poet Abu Zahid Sayyad Yahya Husaini Qadr. Hai Aam Azal Hi Se Faizan Mohabbat Ka is written by Abu Zahid Sayyad Yahya Husaini Qadr. Enjoy reading Hai Aam Azal Hi Se Faizan Mohabbat Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abu Zahid Sayyad Yahya Husaini Qadr. Free Dowlonad Hai Aam Azal Hi Se Faizan Mohabbat Ka by Abu Zahid Sayyad Yahya Husaini Qadr in PDF.