اب ٹوٹنے ہی والا ہے تنہائی کا حصار

اب ٹوٹنے ہی والا ہے تنہائی کا حصار

اک شخص چیختا ہے سمندر کے آر پار

آنکھوں سے راہ نکلی ہے تحت الشعور تک

رگ رگ میں رینگتا ہے سلگتا ہوا خمار

گرتے رہے نجوم اندھیرے کی زلف سے

شب بھر رہیں خموشیاں سایوں سے ہمکنار

دیوار و در پہ خوشبو کے ہالے بکھر گئے

تنہائی کے فرشتوں نے چومی قبائے یار

کب تک پڑے رہو گے ہواؤں کے ہاتھ میں

کب تک چلے گا کھوکھلے شبدوں کا کاروبار

(789) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab TuTne Hi Wala Hai Tanhai Ka Hisar In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Ab TuTne Hi Wala Hai Tanhai Ka Hisar is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Ab TuTne Hi Wala Hai Tanhai Ka Hisar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Ab TuTne Hi Wala Hai Tanhai Ka Hisar by Adil Mansuri in PDF.