بے قراری

رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے

دل لگا کر دور مجھ سے جان جاں ہونے لگے

آنکھ ان سے جب ملی تو مل گیا دل کو قرار

چاند تاروں میں کیا کرتا تھا میں ان کا شمار

دل کی دھڑکن میری الجھن بے زباں ہونے لگے

رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے

وہ سنہرا حرف تھا الجھی ہوئی تحریر کا

میں مصور تھا کسی بکھری ہوئی تصویر کا

دھیرے دھیرے پیار میں دونوں جواں ہونے لگے

رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے

برف کا موسم تھا پھر بھی آگ میں جلتے تھے ہم

راہ میں کانٹے تھے پھر بھی شوق سے چلتے تھے ہم

آج ہم اک بھولی بسری داستاں ہونے لگے

رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-qarari In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. Be-qarari is written by Afroz Alam. Enjoy reading Be-qarari Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad Be-qarari by Afroz Alam in PDF.