سمے

میرے سامنے

کئی کوندھتی تلواریں ٹوٹیں

دیکھتے دیکھتے

کئی سورما شہید ہوئے

خرد و جنوں کی میں نے

کئی جنگیں دیکھیں

میں نے دیکھا

سوریہ پتر کو بے بس ہوتے

کئی شاہوں کے اوندھے پڑے پرچم دیکھے

یہ اور بات کہ

خاموشی میری فطرت ہے

میری آنکھیں لیکن کبھی بند نہیں ہوتیں

بڑے طریقے سے میں سب پہ وار کرتا ہوں

مجھے پرکھنے کی ضرورت کیا ہے

کہ

میں تو سمے ہوں

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samay In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. Samay is written by Afroz Alam. Enjoy reading Samay Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad Samay by Afroz Alam in PDF.