سبھی بچھڑ گئے مجھ سے گزرتے پل کی طرح

سبھی بچھڑ گئے مجھ سے گزرتے پل کی طرح

میں گر چکا ہوں کسی خواب کے محل کی طرح

نواح جسم میں روتا کراہتا دن رات

مجھے ڈراتا ہے کوئی مری اجل کی طرح

یہ شہر ہے یہاں اپنی ہی جستجو میں لوگ

ملیں گے چلتے ہوئے چیونٹیوں کے دل کی طرح

میں اس سے ملتا رہا آج کی توقع پر

وہ مجھ سے دور رہا آنے والے کل کی طرح

نگر میں ذہن کے پھر شام سے ہے سناٹا

اداس اداس ہے دل میرؔ کی غزل کی طرح

نڈھال دیکھ کے بستر میں نیند کی پریاں

پھر آج مجھ سے خفا ہو گئی ہیں کل کی طرح

(1049) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabhi BichhaD Gae Mujhse Guzarte Pal Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Sabhi BichhaD Gae Mujhse Guzarte Pal Ki Tarah is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Sabhi BichhaD Gae Mujhse Guzarte Pal Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Sabhi BichhaD Gae Mujhse Guzarte Pal Ki Tarah by Aftab Shamsi in PDF.