میلہ

آدمیوں کے اس میلے میں

وقت کی انگلی پکڑے پکڑے

جانے کب سے گھوم رہا ہوں

کبھی کبھی جی میں آتا ہے

اس میلے کو چھوڑ کے میں بھی

ان ٹیڑھی راہوں پر جاؤں

دور سے جو سیدھی لگتی ہیں

لیکن جانے کیوں اک سایہ

رستہ روک کے کہہ دیتا ہے

وقت کے ساتھ نہ چلنے والے

مرتے دم تک پچھتاتے ہیں

آدمیوں کے میلے میں پھر

واپس کبھی نہیں آتے ہیں

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mela In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Mela is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Mela Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Mela by Aftab Shamsi in PDF.