رات، معمول اور ہم

اپنے سائے سے بھی گھبرائیں گے

ایک پل چین نہیں پائیں گے

سوچتے سوچتے تھک جائیں گے

ہانپتے کانپتے چل کر آخر

تیرے دروازے پہ دستک دیں گے

تو ہمیں دیکھ کے مغموم و ملول

اپنی بانہوں کا سہارا دے گی

اور ہم چین سے سو جائیں گے

کل یہ سایہ ہمیں پھر گھیرے گا

کل یہی فکر ہمیں کھائے گی

اور ہم پھر اسی بوجھل غم کی

اپنے سینے میں کسک پائیں گے

اور تو پھر ہمیں پا کر لاچار

اپنی بانہوں کا سہارا دے گی

اور ہم چین سے سو جائیں گے!

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat, Mamul Aur Hum In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Raat, Mamul Aur Hum is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Raat, Mamul Aur Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Raat, Mamul Aur Hum by Aftab Shamsi in PDF.