تضاد

زمین گھومتی ہے روز اپنے محور پر

فلک کھڑا ہے اسی طرح سر اٹھائے ہوئے

دنوں کے پیچھے لگی ہیں اسی طرح راتیں

سفر ہے جاری اسی طرح اب بھی لمحوں کا

ہوا کے دوش پہ خوشبو کے قافلے اب بھی

رتیں بدلنے کا پیغام لے کے آتے ہیں

ہمارے بیچ مگر فاصلے جو قائم ہیں

کسی طرح نہیں کم ہوتے بڑھتے جاتے ہیں!

(749) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tazad In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Tazad is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Tazad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Tazad by Aftab Shamsi in PDF.