کوئی نہ حرف نوید و خبر کہا اس نے

کوئی نہ حرف نوید و خبر کہا اس نے

وہی فسانۂ آشفتہ تر کہا اس نے

شراکت خس و شعلہ ہے کاروبار جنوں

زیاں کدے میں کس انجام پر کہا اس نے

اسے بھی ناز غلط کردۂ تغافل تھا

کہ خواب و خیمہ فروشی کو گھر کہا اس نے

تمام لوگ جسے آسمان کہتے ہیں

اگر کہا تو اسے بال و پر کہا اس نے

اسے عجب تھا غرور شگفت رخساری

بہار گل کو بہت بے ہنر کہا اس نے

یہ گل ہیں اور یہ ستارے ہیں اور یہ میں ہوں

بس ایک دن مجھے تعلیم کر کہا اس نے

مری مثال تھی سفاکی تمنا میں

سپردگی میں مجھے قتل کر کہا اس نے

میں آفتاب قیامت تھا سو طلوع ہوا

ہزار مطلع نا ساز تر کہا اس نے

(898) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Na Harf-e-nawed-o-KHabar Kaha Usne In Urdu By Famous Poet Afzal Ahmad Syed. Koi Na Harf-e-nawed-o-KHabar Kaha Usne is written by Afzal Ahmad Syed. Enjoy reading Koi Na Harf-e-nawed-o-KHabar Kaha Usne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Ahmad Syed. Free Dowlonad Koi Na Harf-e-nawed-o-KHabar Kaha Usne by Afzal Ahmad Syed in PDF.