یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

اپنی تقدیر کا قومیں جو گلہ کرتی ہیں

ریت پر جب بھی بناتا ہے گھروندا کوئی

سر پھری موجیں اسے دیکھ لیا کرتی ہیں

میں گلستاں کی حفاظت کی دعا کرتا ہوں

بجلیاں میرے نشیمن پہ گرا کرتی ہیں

جانے کیا وصف نظر آتا ہے مجھ میں ان کو

تتلیاں میرے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

تیری دہلیز سے نسبت جسے ہو جاتی ہے

عظمتیں اس کے مقدر میں ہوا کرتی ہیں

کیوں نہ گل بوٹوں کے چہروں پہ نکھار آ جائے

یہ ہوائیں جو ترا ذکر کیا کرتی ہیں

اپنی نظروں میں جو رکھتا ہے ترے نقش قدم

منزلیں اس کے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

چین کی نیند مجھے آئے تو کیسے آئے

میری آنکھیں جو ترا خواب بنا کرتی ہیں

اس کی رحمت کے دیئے جو بھی ہیں روشن افضلؔ

آندھیاں ان کی حفاظت میں رہا کرتی ہیں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Haqiqat Hai Wo Kamzor Hua Karti Hain In Urdu By Famous Poet Afzal Allahabadi. Ye Haqiqat Hai Wo Kamzor Hua Karti Hain is written by Afzal Allahabadi. Enjoy reading Ye Haqiqat Hai Wo Kamzor Hua Karti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Allahabadi. Free Dowlonad Ye Haqiqat Hai Wo Kamzor Hua Karti Hain by Afzal Allahabadi in PDF.