اسی لیے بھی نئے سفر سے بندھے ہوئے ہیں

اسی لیے بھی نئے سفر سے بندھے ہوئے ہیں

کہ ہم پرندے تو بال و پر سے بندھے ہوئے ہیں

تمہیں ہی صحرا سنبھالنے کی پڑی ہوئی ہے

نکل کے گھر سے بھی ہم تو گھر سے بندھے ہوئے ہیں

کسی نے دن میں تمام چھاؤں اتار لی ہے

یہ برگ و گل تو یوں ہی شجر سے بندھے ہوئے ہیں

یہاں بھلا کون اپنی مرضی سے جی رہا ہے

سبھی اشارے تری نظر سے بندھے ہوئے ہیں

سگان کوچۂ دلبراں کی مثال ہم تو

رہا بھی ہو کر کسی کے در سے بندھے ہوئے ہیں

زمین خود ہم کو کھینچتی پھر رہی ہے گوہرؔ

عجیب عالم میں رہ گزر سے بندھے ہوئے ہیں

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isi Liye Bhi Nae Safar Se Bandhe Hue Hain In Urdu By Famous Poet Afzal Gauhar Rao. Isi Liye Bhi Nae Safar Se Bandhe Hue Hain is written by Afzal Gauhar Rao. Enjoy reading Isi Liye Bhi Nae Safar Se Bandhe Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Gauhar Rao. Free Dowlonad Isi Liye Bhi Nae Safar Se Bandhe Hue Hain by Afzal Gauhar Rao in PDF.