نوجوانی میں عجب دل کی لگی ہوتی ہے

نوجوانی میں عجب دل کی لگی ہوتی ہے

غم کے سہنے میں بھی انساں کو خوشی ہوتی ہے

پیار جب پیار کی منزل پہ پہنچ جاتا ہے

ہنستے چہروں کے بھی آنکھوں میں نمی ہوتی ہے

پاس رہتے ہیں تو دل محو طرب رہتا ہے

دور ہوتے ہیں تو محسوس کمی ہوتی ہے

جب بھی ہوتا ہے گماں ان سے کہیں ملنے کا

دل کے ارمانوں میں اک دھوم مچی ہوتی ہے

نامہ بر سے نہ کہوں بات تو پھر فائدہ کیا

اور کہہ دوں تو تری پردہ دری ہوتی ہے

جب بھی تو میرے تصور میں مکیں ہوتا ہے

دل کی دنیا ترے جلووں سے سجی ہوتی ہے

کج ادائی ہو ستم ہو کہ ہوں الطاف و کرم

اپنے محبوب کی ہر چیز بھلی ہوتی ہے

کیا بتاؤں میں ترے جسم کی رنگینی کو

جیسے ساغر میں مئے ناب ڈھلی ہوتی ہے

ان کے آنے سے سکوں آنے لگا ہے افضلؔ

آج کچھ درد میں محسوس کمی ہوتی ہے

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naujawani Mein Ajab Dil Ki Lagi Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Afzal Peshawari. Naujawani Mein Ajab Dil Ki Lagi Hoti Hai is written by Afzal Peshawari. Enjoy reading Naujawani Mein Ajab Dil Ki Lagi Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Peshawari. Free Dowlonad Naujawani Mein Ajab Dil Ki Lagi Hoti Hai by Afzal Peshawari in PDF.