جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ

جب سے میں نے دیکھا ہے ایک خوش نما چہرہ

تب سے ہے نگاہوں میں اس کا چاند سا چہرہ

صورت اور سیرت میں امتیاز مشکل ہے

ہے ہر ایک چہرے پر ایک دوسرا چہرہ

ایک اور دو ہی میں ذہن تھا پراگندہ

آ گیا کہاں سے یہ ایک تیسرا چہرہ

با وفا سمجھتا تھا جس کو بے وفا نکلا

روز وہ بدلتا ہے اک نہ اک نیا چہرہ

تھا نقاب میں اب تک بے حجاب جب دیکھا

فاش ہو گیا آخر اس کا بد نما چہرہ

دور سے سمجھتے تھے جس کو چاند کا ٹکڑا

جب قریب سے دیکھا تھا وہ کھردرا چہرہ

میری چشم باطن سے کچھ نہیں ہے پوشیدہ

ہے زبان دل برقیؔ آئنہ نما چہرہ

(1441) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Se Mein Ne Dekha Hai Ek KHushnuma Chehra In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Jab Se Mein Ne Dekha Hai Ek KHushnuma Chehra is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Jab Se Mein Ne Dekha Hai Ek KHushnuma Chehra Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Jab Se Mein Ne Dekha Hai Ek KHushnuma Chehra by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.