کر کے اسیر غمزہ و ناز و ادا مجھے

کر کے اسیر غمزہ و ناز و ادا مجھے

اے دل نواز تو نے یہ کیا دے دیا مجھے

جانا تھا اتنی جلد تو آیا تھا کس لئے

ایک ایک پل ہے ہجر کا صبر آزما مجھے

بجھنے لگی ہے شمع شبستان آرزو

اب سوجھتا نہیں ہے کوئی راستا مجھے

آنکھیں تھیں فرش راہ تمہارے لئے سدا

تم آس پاس ہو یہیں ایسا لگا مجھے

یہ درد دل ہے میرے لئے اب وبال جاں

ملتا نہیں کہیں کوئی درد آشنا مجھے

کشتئ دل کا سونپ دیا جس کو نظم و نسق

دیتا رہا فریب وہی ناخدا مجھے

رہزن سے بڑھ کے اس کا رویہ تھا میرے ساتھ

پہلی نگاہ میں جو لگا رہنما مجھے

اب میں ہوں اور خواب پریشاں ہے میرے ساتھ

کتنا پڑے گا اور ابھی جاگنا مجھے

کیا یہ جنون شوق گناہ عظیم ہے

کس جرم کی ملی ہے یہ آخر سزا مجھے

برقیؔ نہ ہو اداس سر رہ گزر ہے وہ

پیغام دے گئی ہے یہ باد صبا مجھے

(1027) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kar Ke Asir-e-ghamza-o-naz-o-ada Mujhe In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Kar Ke Asir-e-ghamza-o-naz-o-ada Mujhe is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Kar Ke Asir-e-ghamza-o-naz-o-ada Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Kar Ke Asir-e-ghamza-o-naz-o-ada Mujhe by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.