نظر بچا کے وہ ہم سے گزر گئے چپ چاپ

نظر بچا کے وہ ہم سے گزر گئے چپ چاپ

ابھی یہیں تھے نہ جانے کدھر گئے چپ چاپ

ہوئی خبر بھی نہ ہم کو کب آئے اور گئے

نگاہ ناز سے دل میں اتر گئے چپ چاپ

دکھائی ایک جھلک اور ہو گئے روپوش

تمام خواب اچانک بکھر گئے چپ چاپ

یہ دیکھنے کے لئے منتظر ہیں کیا وہ بھی

دیار شوق میں ہم بھی ٹھہر گئے چپ چاپ

کریں گے ایسا وہ اس کا نہ تھا ہمیں احساس

وہ قول و فعل سے اپنے مکر گئے چپ چاپ

فصیل شہر کے باہر نہیں کسی کو خبر

بہت سے اہل ہنر یونہی مر گئے چپ چاپ

دکھا رہے تھے ہمیں سبز باغ وہ اب تک

انہیں جو کرنا تھا برقیؔ وہ کر گئے چپ چاپ

(995) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Bacha Ke Wo Humse Guzar Gae Chup-chap In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Nazar Bacha Ke Wo Humse Guzar Gae Chup-chap is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Nazar Bacha Ke Wo Humse Guzar Gae Chup-chap Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Nazar Bacha Ke Wo Humse Guzar Gae Chup-chap by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.