وہ حسب وعدہ نہ آیا تو آنکھ بھر آئی

وہ حسب وعدہ نہ آیا تو آنکھ بھر آئی

مجھے تماشا بنایا تو آنکھ بھر آئی

سجا کے رکھتا تھا پلکوں پہ جس کو میں اکثر

نظر سے اس نے گرایا تو آنکھ بھر آئی

ہمیشہ کرتا تھا میری جو ناز برداری

اسی کا ناز اٹھایا تو آنکھ بھر آئی

جسے سمجھتا تھا میں دل نواز جب اس سے

سکون قلب نہ پایا تو آنکھ بھر آئی

وہ مجھ سے بھرتا تھا دم دوستی کا لیکن جب

عدو سے ہاتھ ملایا تو آنکھ بھر آئی

نہ تھا یہ وہم و گماں مجھ کو وہ بلائے گا

اچانک اس نے بلایا تو آنکھ بھر آئی

نہیں ہے شکوہ کوئی دشمنوں سے اے برقیؔ

فریب دوست سے کھایا تو آنکھ بھر آئی

(1072) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Hasb-e-wada Na Aaya To Aankh Bhar Aai In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Wo Hasb-e-wada Na Aaya To Aankh Bhar Aai is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Wo Hasb-e-wada Na Aaya To Aankh Bhar Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Wo Hasb-e-wada Na Aaya To Aankh Bhar Aai by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.