اک اشک بہا ہوگا

اک اشک بہا ہوگا

اک شعر ہوا ہوگا

چپ چاپ پڑے ہیں ہم

دل راکھ ہوا ہوگا

اک خواب سہارا تھا

وہ ٹوٹ گیا ہوگا

دل نے تو ان آنکھوں پر

الزام دھرا ہوگا

ہے عشق تو ہے ہم کیش

دل میں کوئی تھا ہوگا

کیا نور تھا پانی میں

آنکھوں سے بہا ہوگا

پھر یار نہیں آئے

پھر جام دھرا ہوگا

اک شعلہ فزوں ہو کر

جلتا بھی رہا ہوگا

شب خواب میں آیا وہ

کیا کیا نہ ہوا ہوگا

تاثیر کہاں سچ میں

کچھ جھوٹ کہا ہوگا

اس دل کے خرابے میں

اک شہر بسا ہوگا

مٹھی میں ہے دل کیسے

رستے میں ملا ہوگا

کہنے کی نہیں باتیں

باتوں سے بھی کیا ہوگا

اک خواب تمنا نے

برباد کیا ہوگا

وہ سوختہ سر تھا کون

ہوگا تو عطاؔ ہوگا

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ashk Baha Hoga In Urdu By Famous Poet Ahmad Ata. Ek Ashk Baha Hoga is written by Ahmad Ata. Enjoy reading Ek Ashk Baha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ata. Free Dowlonad Ek Ashk Baha Hoga by Ahmad Ata in PDF.