دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا

دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا

لیکن میں چاند رات میں باہر نہیں گیا

آنکھوں میں اڑ رہا ہے ابھی تک غبار ہجر

اب تک وداع یار کا منظر نہیں گیا

اے شام ہجر یار مری تو گواہی دے

میں تیرے ساتھ ساتھ رہا گھر نہیں گیا

تو نے بھی سارے زخم کسی طور سہ لیے

میں بھی بچھڑ کے جی ہی لیا مر نہیں گیا

سادہ فصیل شہر مجھے دیکھتی رہی

لیکن میں تیرا نام بھی لکھ کر نہیں گیا

بخشا شب فراق کو دل نے ابد کا طول

شب بھر لہولہان رہا مر نہیں گیا

(872) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dastak Hawa Ki Sun Ke Kabhi Dar Nahin Gaya In Urdu By Famous Poet Ahmad Azeem. Dastak Hawa Ki Sun Ke Kabhi Dar Nahin Gaya is written by Ahmad Azeem. Enjoy reading Dastak Hawa Ki Sun Ke Kabhi Dar Nahin Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Azeem. Free Dowlonad Dastak Hawa Ki Sun Ke Kabhi Dar Nahin Gaya by Ahmad Azeem in PDF.