اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

مگر چراغ نے لو کو سنبھال رکھا ہے

محبتوں میں تو ملنا ہے یا اجڑ جانا

مزاج عشق میں کب اعتدال رکھا ہے

ہوا میں نشہ ہی نشہ فضا میں رنگ ہی رنگ

یہ کس نے پیرہن اپنا اچھال رکھا ہے

بھلے دنوں کا بھروسا ہی کیا رہیں نہ رہیں

سو میں نے رشتۂ غم کو بحال رکھا ہے

ہم ایسے سادہ دلوں کو وہ دوست ہو کہ خدا

سبھی نے وعدۂ فردا پہ ٹال رکھا ہے

حساب لطف حریفاں کیا ہے جب تو کھلا

کہ دوستوں نے زیادہ خیال رکھا ہے

بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلاب

کہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے

فرازؔ عشق کی دنیا تو خوبصورت تھی

یہ کس نے فتنۂ ہجر و وصال رکھا ہے

(3351) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agarche Zor Hawaon Ne Dal Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Agarche Zor Hawaon Ne Dal Rakkha Hai is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Agarche Zor Hawaon Ne Dal Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Agarche Zor Hawaon Ne Dal Rakkha Hai by Ahmad Faraz in PDF.