بیٹھے تھے لوگ پہلو بہ پہلو پیے ہوئے

بیٹھے تھے لوگ پہلو بہ پہلو پیے ہوئے

اک ہم تھے تیری بزم میں آنسو پیے ہوئے

دیکھا جسے بھی اس کی محبت میں مست تھا

جیسے تمام شہر ہو دارو پیے ہوئے

تکرار بے سبب تو نہ تھی رند و شیخ میں

کرتے بھی کیا شراب تھے ہر دو پیے ہوئے

پھر کیا عجب کہ لوگ بنا لیں کہانیاں

کچھ میں نشے میں چور تھا کچھ تو پیے ہوئے

یوں ان لبوں کے مس سے معطر ہوں جس طرح

وہ نو بہار ناز تھا خوشبو پیے ہوئے

یوں ہو اگر فرازؔ تو تصویر کیا بنے

اک شام اس کے ساتھ لب جو پیے ہوئے

(1730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaiThe The Log Pahlu-ba-pahlu Piye Hue In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. BaiThe The Log Pahlu-ba-pahlu Piye Hue is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading BaiThe The Log Pahlu-ba-pahlu Piye Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad BaiThe The Log Pahlu-ba-pahlu Piye Hue by Ahmad Faraz in PDF.