غنیم سے بھی عداوت میں حد نہیں مانگی

غنیم سے بھی عداوت میں حد نہیں مانگی

کہ ہار مان لی لیکن مدد نہیں مانگی

ہزار شکر کہ ہم اہل حرف زندہ نے

مجاوران ادب سے سند نہیں مانگی

بہت ہے لمحۂ موجود کا شرف بھی مجھے

سو اپنے فن سے بقائے ابد نہیں مانگی

قبول وہ جسے کرتا وہ التجا نہیں کی

دعا جو وہ نہ کرے مسترد نہیں مانگی

میں اپنے جامۂ صد چاک سے بہت خوش ہوں

کبھی عبا و قبائے خرد نہیں مانگی

شہید جسم سلامت اٹھائے جاتے ہیں

جبھی تو گور کنوں سے لحد نہیں مانگی

میں سر برہنہ رہا پھر بھی سر کشیدہ رہا

کبھی کلاہ سے توقیر قد نہیں مانگی

عطائے درد میں وہ بھی نہیں تھا دل کا غریب

فرازؔ میں نے بھی بخشش میں حد نہیں مانگی

(2249) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghanim Se Bhi Adawat Mein Had Nahin Mangi In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Ghanim Se Bhi Adawat Mein Had Nahin Mangi is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Ghanim Se Bhi Adawat Mein Had Nahin Mangi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Ghanim Se Bhi Adawat Mein Had Nahin Mangi by Ahmad Faraz in PDF.